ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ہیں کہ اس میں برکت ہوتی ہے ـ میں نے ایک شخص سے کہا کہ اجازت تو منصوص نہیں اور اس کا ثواب بھی نہیں ـ اور دعا منصوص ہے اور اس پر ثواب بھی ہے ـ اگر دعا کر دوں تو دل کو ٹٹول کر دیکھ لیا جاوے ـ کہ وہ کیفیت نہ ہو گی جو اجازت میں ہے ـ اجازت کی اصل یہ تھی کہ ایک دفعہ بزرگ وظیفہ سن لیتے تھے تا کہ غلط نہ پڑھا جاوے ـ اب تو مولوی بھی اجازت لیتے ہیں ـ محض رسم اور عقیدہ کا فساد ہے ـ رسید کے مطالبہ پر منی آرڈر واپس فرمانا فرمایا کہ سو روپیہ کا منی آرڈر آیا کہ مدرسہ کے لئے وصول کر لو اور مدرسہ کی رسید بھی دو ـ میں نے واپس کر دیا اور لکھ دیا کہ مدرسہ میں رسید نہیں ـ مذکورہ شخص کی بلا رسید منی آرڈر قبول کرنے کی درخواست فرمایا کہ ایک سو روپیہ جو آیا تھا اور رسید کے مطالبہ کی وجہ سے واپس کر دیا تھا آج پھر خط آیا ہے وہ بلا رسید داخل کرنا چاہتے ہیں ـ اسی طرح ایک شخص نے میرے پاس پچاس روپیہ روانہ کئے ـ میں نے ایک وجہ سے واپس کر دیے ـ مگر اس نے اب تک واپس نہ کئے ـ بچوں کو پڑھانا اچھا شغل ہے ایک شخص سے دریافت کیا کہ وطن میں کیا شغل ہے ـ اس نے کہا کہ بچوں کو پڑھاتا ہوں ـ فرمایا یہ بہت اچھا ہے بڑوں کی تعلیم دینے میں تو اکثر ایمان فروشی کرنی پڑتی ہے ـ اہل قصہ سے طلباء کو کھانا بھیجنے میں ایک شرط فرمایا کہ شروع شروع میں یہاں قصبہ کے لوگوں نے کہا کہ ہم طلباء کو کھانا دیں گے میں نے کہا کہ جیسے مہمان کو سینی میں لگا کر روانہ کرتے ہیں یہاں لا کر دینا منظور ہے تو بہتر ورنہ منظور نہیں ـ چونکہ درخواست ان کی طرف سے تھی اس واسطے ہم کو شرط لگانے کا حق تھا ـ اگر درخواست ہماری طرف سے ہوتی تو ان کو شرائط کا حق تھا ـ