ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
( اور ہنس کر فرمایا ) اور بجز میرے اس کے سب راوی ثقات ہیں ـ اس کے راوی مولانا محمد یعقوب صاحبؒ ہیں انہوں نے اپنے والد مولانا مملوک علی صاحبؒ سے سنا اور انہوں نے خود صاحب واقعہ سے سنا اور کچھ آثار اس واقعہ کے خود مشاہدہ بھی فرمائے ـ واقعہ یہ ہے کہ دیوبند میں ایک شخص تھے بیدار بخت لوگ ان کو بیدار بخش کہتے تھے وہ چار بھائی تھے ـ دو ان میں سے سید صاحب کے لشکر میں جہاد کیلئے گئے وہاں جا کر شہید ہو گئے ان میں ایک بیدار بخت تھے ان کے والد کا بیان ہے کہ ایک روز میں تہجد کے وقت اپنے مردانہ مکان میں اٹھا ـ مکان میں اسی روز نئی چٹائی کا فرش منگایا گیا تھا اتنے میں یہی بیدار بخت آئے اور کہا کہ سید صاحبؒ اور مولانا شہیدؒ اور ایک جماعت ان کے ساتھ آ رہے ہیں فرش بچھاؤ یہاں تک کہ وہی فرش بچھایا گیا اور یہ سب جماعت آ گئی اور بیٹھ گئے ان کا بیان ہے کہ میں حیران تھا کہ یہ خواب ہے یا بیداری کی حالت ہے ـ ان بیدار بخت کے سر پر رومال بندھا ہوا تھا جو ٹھوڑی کے نیچے سے نکال کر سر پر باندھ لیا تھا ـ میں نے پوچھا کہ سنا ہے تم شہید ہو گئے اس نے کہا ہاں اسی جگہ میرے تلوار لگی تھیں اس نے رومال کھولا اور نصف سر کو ہاتھ میں لے لیا اور کہا یہ زخم ہے باپ نے کہا جلدی سے باندھ دو مجھ سے دیکھا نہیں جاتا ـ اس نے اسی طرح باندھ لیا لیکن اس کے خون کے چند قطرے فرش پر گرے پھر وہ سب اٹھ کر چلے گئے ـ بیدار بخت کے باپ کا بیان ہے کہ صبح ہوئی مجھ کو بیحد حیرانی تھی کہ یہ کیا خواب تھا یا بیداری تھی مگر فرش جو دیکھا تو اس پر خون کے قطرے گرے ہوئے تھے ـ مولانا مملوک علی صاحب نے یہ واقعہ سنا اور تحقیق کیلئے دیوبند تشریف لائے ـ اور خود صاحب واقعہ سے سنا اور وہ خون کے قطرے بھی دیکھے ـ لطیفہ غیبیہ سے مراد فرمایا لطیفہ غیبیہ سے مراد کوئی عالم ملکوت کی جوہری چیز ہوتی ہے خواہ وہ فرشتہ ہو یا کوئی روح ہو یا اللہ تعالی کی اور کوئی مخلوق ہو ـ رسالہ " الوسیلہ ،، بینظیر ہے فرمایا شرک کی حقیقت میں اکثر کوئی جامع مانع عنوان نہیں ملا جو اس حقیقت کو بھی