ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کہاں سے کریں ـ یہاں کوئی کھانا رکھا ہے تم کو کہاں سے کھلاؤں ـ بھلا یہ کوئی وقت ہے ـ میں واپس آ گیا ـ پھر بعد میں آدمی بھیجا کہ بلا لاؤ ـ میں پھر گیا تو ایک چٹائی پر بیٹھا ـ فرمایا کہ یہں آ جاؤ تخت پر بیٹھ جاؤ ـ پھر نوکر کو پکارا کہ میری لڑکی کے گھر سے کھانا لاؤ ـ وہ لایا اور سالن کے برتن پر روٹی رکھ کر لایا ـ فرمایا کہ کیا بیہودہ ہے مہمان کے لئے ایسے لایا کرتے ہیں ـ اس نے کہا کہ دوسرا برتن نہیں تھا ـ فرمایا جھوٹ ہے طاق میں برتن رکھا ہے ـ پھر دریافت کیا کہ کھانا کیا ہے میں نے کہا کہ ارہر کی دال ہے ـ فرمایا ما شاء اللہ خدا کی بڑی نعمت ہے ـ پھر فرمایا کہ بیر کھاؤ گے میں نے کہا جی ـ تو بیر بیوندی لائے ـ فرمایا کہ تم بہت اچھے آدمی ہو تمہارے اخلاق بہت اچھے ہیں ـ تم نے مولوی محمد یعقوب صاحبؒ سے پڑھا ـ وہ بہت اچھے آدمی تھے ـ یہ سب کچھ کشف تھا ـ اور یہ بہت تعریف کی ورنہ ان کی عادت نہ تھی ـ پھر رختم صبح ایک شخص کو جو بہت معزز اور وضع دار تھے فرمایا کہ کب جاؤ گے انہوں نے کہا جمعہ پڑھ کر ـ فرمایا تم کو یہاں کوئی رہنے بھی دے ابھی چلے جاؤ ـ وہ کچھ واقف تھے انہوں نے کہا میں نہیں جاتا ـ بس ان کو پکڑ کر دھکیلنا شروع کیا ـ میں نے کہا بھائی السعید من وعظ بغیرہ ( خوش بخت وہ کہے جو دوسروں سے نصیحت پکڑے ) میرے ساتھ بھی ایسا ہی کریں گے ـ میں نے کہا کہ میں بھی جاتا ہوں ـ فرمایا چلو کہاں ہے تمہارا اسباب ساتھ چل پڑے ـ آتے آتے اس مکان پر پہنچے جس میں سامان تھا ـ ذرا آ گے آ ئے پھر رخصت کر کے چلے گئے ـ بالکل بچوں کی طرح طبیعت تھی ـ مجذوب تھے ـ ولایت ملنے کے باوجود فطرت کا تقاضا باقی رہتا ہے فرمایا کہ مولوی محمد علی صاحب مونگیری کی بات مجھ کو بہت پسند آئی ہے ـ کانپور میں انہوں نے فرمایا کہ فطرۃ جو طبیعت ہوتی ہے کچھ تیز اور دوسری قسم کی پھر اسی پر نبوت اور ولایت آ جاتی ہے تو وہ فطرت کا تقاضا بھی باقی رہتا ہے بدلتا نہیں ـ شجرہ موسیؑ کے انا الحق کی آواز پر کسی نے انکار نہیں کیا فرمایا کہ شجرہ موسیؑ سے انا الحق کی آواز آئی تو اس پر کسی نے انکار نہیں کیا ـ