ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ہر بستی کیلئے قطب ہوتا ہے فرمایا ایک وقت میں قطب متعدد بھی ہو سکتے ہیں ـ شیخ ابن عربی نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ ہر بستی میں خواہ وہ کفار ہی کی ہو قطب ہوتا ہے ـ اس کلام کے دو مطلب ہو سکتے ہیں ایک تو یہ کہ وہ وہاں ہی کے باشندوں میں ہو اور باطن میں مسلمان ہو مگر کسی خاص حالت کی وہ سے اخفاء کرے اور یہ بعید ہے ـ دوسرا یہ کہ وہ اس جگہ مقیم نہ ہو لیکن وہ بستی اس کے تصرف میں ہو جیسا تھانیدار کہ اس کا تعلق دیہات سے بھی ہوتا ہے اور وہ خاص حالت موجب اخفاء ذرا دقیق ہے اور وہ بھی شیخ ابن عربی ہی کے کلام سے مفہوم ہوتی ہے وہ یہ ہے کہ ممکن ہے کہ اس میں عقل نہ ہو جس کی وجہ سے کہ وہ مکلف ہو مگر صحیح الحواس ہو جیسے حیوانات اور صبیان کے حواس درست ہوتے ہیں مگر اس کی ایک خاص علامت ہے اس لئے ہر کافر کو قطب نہ سمجھے اور وہ علامات یہ ہے کہ اس زمانہ کے اہل باطن کا اس کے ساتھ معاملہ دیکھا جاوے اگر وہ اس کا ادب کرتے ہوں تو ادب کرے اور اس کے بارے میں کف لسانی کرے ورنہ ہر کافر کا معتقد نہ بنے کیونکہ اس طرح تو جہاد وغیرہ سب بند ہو جائے گا ـ سواد اعظم کون ہیں فرمایا اتبعوا سواد الاعظم میں اگر کثرت عددی ہی مراد ہو تو سواد اعظم سے مراد خیرالقرون کے زمانہ کا سواد اعظم ہے کہ اس میں اہل خیر غالب اور کثیر تھے ـ سماع مبتدی کے لئے مضر ہے فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ کا ارشاد ہے کہ سماع مبتدی کیلئے مضر ہے اور منتہی کو اس کی حاجت نہیں اور اس ضرر کو وہ شخص جو سماع میں مبتلا ہو خوب سمجھے گا کیونکہ اس کو تو اس امر کا مشاہدہ ہے کہ سماع میں کچھ فائدہ نہیں ـ غیر مقلد کی ایک نشانی فرمایا میں نے اہل بدعت کے سامنے کانپور میں غیر مقلد کی ایک نشانی بیان کی تھی