ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
نصرت کا مفہوم فرمایا جب حق تعالی کے ساتھ صحیح تعلق ہو جاتا ہے تو اس کی طرف سے نصرت ضرور ہوتی ہے اور نصرت کا وہ معنی نہیں جو بندہ سمجھے بلکہ نصرت کبھی بہ شکل راحت ہوتی ہے کبھی بہ شکل مرض جیسے طبیب کا کام نصرت کرنا ہے مگر کبھی مسہل سے ہے اور کبھی مفرحات سے کبھی اپریشن سے یہ سب نصرت ہے اور اس کی علامت یہ ہے کہ اس میں دل مشوش نہیں ہوتا اس میں سکون و رضا کی شان ہوتی ہے اور اس کا احساس بھی اس کو ہوتا ہے ـ علماء پر اعتراض کا جواب فرمایا ایک موقع پر ایک تحصیلدار صاحب جو ایک تقریب میں علماء پر اعتراض کر رہے تھے ہمارے خاندانی بزرگوں کے مہمان تھے اور مجھ سے تعارف نہ رکھتے تھے کہنے لگے مولویوں نے قوم کو تباہ کر دیا ہے ـ تعلیم انگریزی سے روکتے ہیں ـ میں بھی ایک کنارے پر بیٹھا سن رہا تھا میری عمر لڑکپن کی تھی بہت دیر تک خاموش رہا جب وہ بہت زیادتی کرنے لگے تب میں نے کہا جناب یہ مسئلہ تو دوسرا ہے کہ یہ تعلیم جائز ہے یا نہیں اس وقت صرف یہ دکھلانا چاہتا ہوں کہ انگریزی نہ پڑھنا جس کو آپ مولویوں پر لگا رہے ہیں آیا مولویوں کی طرف اس کا منسوب کرنا غلط ہے یا صحیح ـ سو حقیقت یہ ہے کہ اس کی ذمہ دار خود قوم ہے کیونکہ قوم کے تکاسل سے یہ دوسری قوموں سے تعلیم میں پیچھے رہ گئی ہیں یہ مولویوں کا اثر نہیں ورنہ مولوی تو یہ بھی کہتے ہیں انگریزی نہ پڑھو عربی پڑھو ـ انگریزی کا ترک مولویوں کے کہنے سے کرتے تو عربی بھی ضرور پڑھتے اب بتلاؤ عربی کتنے لوگ پڑھتے ہیں ـ بس دنیا بھر میں جو نقص واقع ہو اس کے ذمہ ادر غریب مولوی ہی بنائے جاتے ہیں جیسا کہ کسی سرائے میں ایک بھٹیاری روٹیاں پکاتی پکاتی آٹا یا روٹیاں چرا لیا کرتی تھی ایک پولیس کا شخص آیا اس نے آٹا پکانے کو دیا اور خوب ہوشیاری سے دیکھتا رہا کہ وہ روٹیاں یا آٹا نہ چورا سکے ـ بٹھیاری کو خیال رہا کہ داؤ نہیں لگنے پایا ـ آخر جب وہ روٹیاں کھانے بیٹھا تو بھٹیاری نے اپنے لڑخے کو کہا کہ تو بھی میاں کے ساتھ بیٹھ جا ـ چنانچہ لڑکا بھی سپاہی کے ہمراہ کھانے لگا اس