ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کی تفتیش نہ کی جائے اور عجب نہیں کہ شارع علیہ السلام نے اسی لئے اس مسئلہ میں خوض کرنے سے منع فرمایا ہے ـ و اللہ اعلم مولانا رومؒ کے شعر کی توجیہ فرمایا مثنوی میں ہے ؎ ہرچہ گیرد علتی علت شود کفر گیرد کاملے ملت شود اس کی توجیہ میں حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا کہ پہلے مصرعہ کا مصداق منافق ہے کہ کلمہ توحید پڑھنا اس کے لئے سب سے نیچے کے درجہ نار یعنی الدرک الا سفل من النار تک پہنچنے کا سبب ہو گیا اور دوسرے کی مثال جیسے حضرت عمار ابن یاسر جنہوں نے کفار کے مجبور کرنے سے اپنی زبان پر کلمہ کفر جاری کر لیا ـ اس کے بعد آیت اکراہ نازل ہونے سے ان کا فعل قانون شریعت بن گیا کیونکہ اس واقعہ کے بعد آیت کا نزول ہو گیا کہ جب کوئی شخص خوف کے وقت بحالت مجبوری اپنی زبان پر کلمہ کفر جاری کر لے تو جائز ہے ـ تلاک کہنے سے طلاق ہو گئی ایک شخص نے مسئلہ پوچھا کہ میں نے عورت کو لفظ طلاق نہیں کہا بلکہ تلاک کہا ـ فرمایا نکاح کے وقت بھی تو کیا نکاح نہ کہا تھا ،، نکاہ کہا تھا ،، اگر اس سے نکاح ہو گیا تھا تو تلاک سے طلاق بھی ہو گئی اور اگر اس سے نکاح نہ ہوا تھا تو عورت سے نکاح نہ ہونے کے سبب جدا ہونا چاہیے ـ