ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ملفوظات حکیم الامت جلد ـ 26 ـ کاپی ـ 8 اس میں رعب نہیں رہتا اور اس محکمہ کو رعب کی بے حد ضرورت ہے اور یہ بھی لکھا کہ مجھ کو کچھ حیاء بھی آتی ہے لوگوں کے ساتھ دن میں نماز پڑھنے سے ـ میں نے لکھا کہ اگر کسی ایسی جگہ تبدیل ہو جاؤ جہاں مسلمان ہونے سے حیاء اور عار آوے تو کیا ایسی جگہ میں اسلام کو چھوڑ دو گے اور ہیت کم ہونے کا جواب یہ ہے کہ اس سے ہیبت کم نہیں ہوتی بلکہ محبت کے ساتھ جمع ہو جاتی ہے البتہ نفرت کم ہو جاتی ہے جس کا نام تم نے ہیبت رکھا ہے ـ اسراف کی تعریف فرمایا ایک منتظم بزرگ نے دوسرے لا ابالی بزرگ کو لکھا لا خیر فی الاسراف انہوں نے کیا لطیف جواب اس کے نیچے لکھ دیا لا اسراف فی الخیر ـ پھر فرمایا اسراف کی مشہور منصور تعریف یہ ہے کہ معصیت میں خرچ کرے اس پر یہ اعتراض وارد ہوتا ہے کہ مثلا کسی کی تنخواہ دس روپے ہے اور وہ چالیس خرچ کرتا ہے تو یہ اسراف نہ ہونا چاہیے کیونکہ یہ معصیت تو نہیں ـ اس اعتراض کا جواب ذہن میں نہ آنے سے بعض لوگوں نے دوسری تریف بدل دی ـ میرے نزدیک تعریف تو یہی صحیح ہے اور اعتراض مذکور کا جواب یہ ہے کہ معصیت دو قسم ہے بعینہ اور لغیرہ ـ صورت مذکورہ میں معصیت لغیرہ حکمی ہے کیونکہ اس طرح خرچ کرنے سے آخر معصیت میں مبتلا ہونا پڑے گا ـ ایک پیسہ ہدیہ قبول فرمانا ایک شخص نے ایک پیسہ ہدیہ دیا بایں صورت کہ اکنی حضرت والا کو دی اور کہا کہ تین پیسے واپس دے دیجئے ـ مجلس میں تحقیق کر کے اس اکنی کے چار پیسے بھنائے گئے پھر تین پیسے مہدی مذکور کو واپس دئے اور ایک پیسہ خود رکھ لیا اور فرمایا بھلا اب اس ہدیہ میں ریا کا کیا شبہ ہو سکتا ہے ـ طلباء کو اعمال و اخلاق کی اصلاح کرنا فرض ہے فرمایا طالب علموں کو زمانہ طالب علمی میں ذکر و شغل تو نہیں چاہیے مگر اعمال کی اصلاح اور اخلاق کی اصلاح کرنا فرض ہے ـ مدینہ منورہ کا سفر عاشقانہ سفر ہے فرمایا مدینہ منورہ کے سفر کا خرچ حساب میں نہ لاوے کیونکہ وہ عاشقانہ سفر ہے ـ پیادہ