ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
جاتے ہیں ۔ یہ شرعا بھی اچھا نہیں اور وجاہت علمی کے بھی خلاف ہے ۔ حضرت نانوتویؒ کے مدرسہ دیو بند کے دوات قلم کے استعمال کا عوض جمع کرانا فرمایا مولانا محمد قاسم صاحبؒ جب مدرسہ دیو بند کے دوات قلم سے کوئی خط لکھتے تھے تو روشنائی اور قلم کے استعمال کے عوض میں ایک پیسہ دے دیتے تھے ۔ مولانا منیر نانوتوی کا تقوی فرمایا مولوی منیر الدین صاحب نانوتویؒ کچھ دن مدرسہ دیو بند کے مہتمم تھے رپورٹ چھپوانے کو دہلی گئے تو راستہ میں روپیہ ضائع ہو گیا ۔ واپس آنے کے بعد یہ تحقیق ہوا کہ امانت میں تعدی نہیں ہوئی اس واسطے ضمان نہیں ہونا چاہیے ۔ مگر مولوی صاحب نے اسی پر اصرار کیا کہ وہ ضمان ادا کریں ۔ آخر فیصلہ یہ ہوا کہ حضرت مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی ؒ سے فیصلہ کرایا جائے حضرت نے بھی یہی فیصلہ فرمایا کہ ضمان نہیں ہے ۔ تو وہ مولانا رشید احمد صاحب گنگوہیؒ سے فرمانے لگے کہ میاں رشید نے یہ ساری فقہ میرے ہی لیے پڑھی ہے ۔ اپنے کلیجہ پر ہاتھ رکھ کر کہے کہ اگر اس سے روپیہ ضائع ہوتا اور ضمان نہ دیتا تب جانتا ۔ پھر زمین فروخت کر کے روپیہ مدرسہ میں دیدیا ۔ مولویوں کو اپنی بیویوں سے زیادہ محبت ہوتی ہے فرمایا جو عورتوں کا خدمت گار نہیں وہ مولوی نہیں ۔ مولویوں کو عورتوں سے زیادہ محبت ہوتی ہے کیونکہ اور لوگ تو اور جگہ بھی نظر لڑاتے ہیں ۔ اس واسطے انکو اپنی بیوی سے کچھ زیادہ محبت نہیں ہوتی ۔ اور بخاری کے حاشیہ میں ہے ان شھوۃ المتقی اشد اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ متقی میں تقوی کے سبب غبار بند ہوتا ہے ۔ سلف کے افعال کی اطاعت میں سلامتی ہے فرمایا حیدر آباد سے فخر الدین احمد صاحب افسر مالیات جو بہت بڑے لوگوں میں سے