ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
شور تھا تو حکیم صاحب نے کہا بالکل جھوٹ ہے کسی کو کچھ پتہ نہ تھا ـ حضرت جبرائیل ؑ ساتھ تھے اور جب دروازہ پر جاتے تو فرشتے پوچھتے کہ کون ہو ـ اور ایک شخص کہہ رہا تھا کہ بلا لو یا رسول اللہ تو حکیم صاحب نے کہا " تم کو بلا لیں ؟ تیرے لئے پالکی بھیجیں گے ،، ـ منطقیوں اور اہل حق کے علوم میں فرق فرمایا کہ کوئی پوچھتا ہے کہ کیا حال ہے تو کہتا ہوں کہ تیر تو جاتا رہا کمان باقی ہے اور کیا کہوں ؟ اہل حق کے علوم بیان کرنے کے بعد فرمایا کہ منطقیوں کے علوم یہ ہیں کہ : کلامی ھذا کاذب میرا یہ کلام جھوٹ ہے بھی حل نہیں ہوتا ـ یہ نہیں سمجھے کہ احتمال صدق و کذب اس کلام میں ہوتا ہے جو محاورہ میں بولے جاتے ہیں ـ یہ تو گھڑی ہوئی مثال ہے ـ اسی طرح ایک اشکال اور ہے وہ یہ کہ موجود دو قسم ہے ـ موجود فی الخارج اور موجود فی الذہن اور یہ دونوں قسم ہیں ـ پھر شبہ یہ ہے کہ موجود فی الذہن بھی موجود فی الخارج ہے ـ کیونکہ ذہن خارج میں ہے اور جو موجود فی الخارج میں ہو گا وہ خارج ہو گا ـ تو فرمایا جواب یہ ہے کہ موجود فی الخارج کا مطلب ہے کہ موجود فی الخارج بلا واسطہ ـ اور جو موجود فی الذہن ہے وہ فی الخارج بالواسطہ ہے تو یہ موجود فی الخارج نہ ہو گا ـ فرمایا کہ پڑھنے کے وقت ذہن ادھر گیا تھا ـ منطقیوں نے اس کے جواب میں بہت کچھ لکھا ہے مگر صرف الفاظ کی پرستش 1 ؎ ہے ـ ایک غیر مقلد کو اس کی درخواست بیعت کے جواب میں ارشاد فرمایا کہ ایک غیر مقلد کا خط آیا تھا کہ " مجھ کو بھی بیعت کر لو گے ؟ میں نے جواب دیا کہ " تم میری تقلید بھی کرو گے یا نہیں ؟ پھر جواب دیر کے بعد آیا کہ " اس کا جواب تو نہیں آتا ـ مگر بیعت کا ارادہ ہے " فرمایا کہ اس کا جواب مجھ سے پوچھتا تو بتلا دیتا کیونکہ علم کا اخفاء اچھا نہیں اس کو شبہ یہ ہوا کہ اگر میرا اتباع کرنے کا وعدہ کر لے تو پھر یہ اشکال ہو گا کہ جب میری تقلید کرو گے تو امام ابو حنیفہؒ کی تقلید کیوں نہیں کرو گے حالانکہ وہ مجھ سے بڑے ہیں ـ سو جواب یہ ہے کہ 1 ؎ ملفوظ چونکہ بعض علمی اصطلاح پر مشتمل ہے اس لئے غیر اہل علم حضرات کو سمجھنا مشکل ہے 12