ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
ہو سکے تو پیدل ہی جاؤ مگر ہر شخص کیلئے بلکہ عاشق کیلئے ـ بعض عشاق گنبد خضری پر نظر کرتے ہی گر کر مر گئے ہیں ـ ترک دنیا کا پسندیدہ ہونا فرمایا ترک دنیا ایسی اچھی اور پسندیدہ چیز ہے کہ طالبین دنیا کو بھی ان ہی لوگوں سے محبت ہوتی ہے جو تارک ہیں اور تارک الدنیا کو طالبین دنیا سے محبت نہیں ہوتی تو معلوم ہوا کہ ترک دنیا طالبین دنیا کے نزدیک بھی اچھی ہے ـ ایک بہت نازک مسئلہ فرمایا کفار کو اگر کسی جزائر وغیرہ میں مثلا تبلیغ نہ ہوئی تو وہ معذور ہوں گے اور یہ مسئلہ بہت نازک ہے میں نے تفسیر میں بھی اس کو درج کیا ہے ( اس کے بعد کتاب بیان القرآن سے اس مسئلہ کو پڑھ کر سنایا ) اور فرمایا کہ مولوی عبید اللہ سندھی نے حجۃ البالغۃ سے اس مضمون کو اخباروں میں درج کیا تھا مگر گول مول ـ ایک مولوی صاحب کانپوری نے اس کا رد کیا ہے ـ ( پھر ان عبارات کو حضرت والا نے ایک قلمی بیاض سے پڑھ کر سنایا ) ارشاد حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب فرمایا ابن عربی کی طرف فناء نار کا قول منسوب ہے مگر ان کی طرف اس کی نسبت صحیح نہیں ـ اور حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے اس کی ایک توجیہ فرمائی تھی کہ شیخ کا یہ مسئلہ کشفی ہے اور یہ انقطاع عذاب ممکن ہے کہ ایک لمحہ کے واسطے ہو جیسا بعض کو معلوم ہوا ہے مگر اس میں استمرار نہ ہو گا ـ پس شیخ کو وہ لازوال عذاب مکشوف ہوا اور اس زوال کا زوال مکشوف نہیں ہوا وہ اس کا استمرار سمجھ گئے حالانکہ یہ غلط ہے اور نصوص صریحہ کے خلاف ہے ـ ادراک کی قسمیں فرمایا آیہ لا تدرکہ الابصار وھو یدرک الابصار سے جو معتزلہ نے استدلال کیا ہے ـ اس کے کئی جواب دئے گئے ہیں ـ ایک یہ کہ ادراک بالکنہ نہیں ہوتا ـ ایک یہ کہ