ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
کیوں قرآن سے ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں ؟ محض عوام کی رعایت ـ فرمایا کہ میں تو حقائق کی رعایت کرتا ہوں ـ خواہ ساری دنیا مخالف ہو ـ اصول کی رعایت کو نہیں چھوڑتا ـ مخاطب کی رعایت فرمایا مخاطب کی رعایت اس وقت کی جاتی ہے جب اس میں کچھ مصلحت ہو ورنہ نہیں ـ خود قرآن کو دیکھ لیجئے کہ اللہ تعالی نے بہت دفعہ لوگوں کو معجزات طلب کرنے پر نہ ظاہر فرمائے ـ میں ایک دفعہ دیو بند سے سہارن نپور آ رہا تھا ـ دیو بند مجھ کو ایک خط پہنچا جس میں بہشتی زیور کے اس مسئلہ پر اعتراض تھا کہ " عورت مشرق میں ہو اور شوہر مغرب میں اور بچہ پیدا ہو جائے ،، ـ میں جب سہارن پور پہنچا تو معلوم ہوا کہ ایک صاحب بازاروں میں یہ اعتراض کرتے پھرتے ہیں اور میرے پہنچنے سے ایک دن قبل وہ شخص حضرت مولانا خلیل احمد صاحبؒ کے پاس آیا اور دو گھنٹے مولانا کے خراب کئے اور مولانا نے سمجھایا مگر وہ نہ مانا ـ دوسرے دن میرا آنا سنا تو وہی صاحب تشریف لائے ـ مجھ کو بھی یہ واقعہ معلوم ہو چکا تھا ـ " بہشتی زیور ،، ان کی بغل میں تھا ـ کہا کہ میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں ـ میں نے کہا فرمائیے ـ انہوں نے بہشتی زیور نکالا اور کہا کہ پہلے اسے ملاحظہ فرمائیے ـ میں نے کہا کہ میں نے لکھنے سے پہلے ملاحظہ کر لیا تھا ـ لکھنے کے بعد ملاحظہ نہیں ہوا کرتا ـ پھر انہوں نے کہا اس مسئلہ کی نسبت کچھ دریافت کرنا چاہتا ہوں ـ میں نے کہا کہ یہ بتلائیے کہ آپ مسئلہ کو نہیں سمجھے یا اس کی وجہ نہیں سمجھے ؟ کہا کہ مسئلہ تو معلوم ہے وجہ معلوم نہیں ـ میں نے کہا کہ اس کے علاوہ اور بھی کچھ مسائل معلوم ہیں ؟ کہاں ہاں ! میں نے کہا کہ ان سب کی یا بعض کی وجہ معلوم ہے ؟ کہا نہیں ـ میں نے کہا بس اس کو بھی انہی میں سمجھ لیجئے ـ جن کی وجہ معلوم نہیں ـ بس اس کے بعد خاموش ہو گئے ـ اور اگر وہ یہ کہتا کہ وجہ معلوم ہے ـ تو میں کہتا کہ میں اس وجہ کو سننا چاہتا ہوں غرض بالکل خاموش ہو گئے کہ اب کیا کروں ـ مولانا خلیل احمد صاحبؒ بہت خوش ہوئے اور فرمایا کہ کل تو دو گھنٹے تک جھگڑا رہا ـ آج جلدی ختم ہو گیا ـ پھر فرمایا کہ اسی وقت ایک اور صاحب نو تعلیم یافتہ تشریف لائے ـ اچکن زیب تن تھی اور ٹوپی رومی سر پر تھی ـ