ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
معتکف کو مسجد میں ریح صادر کرنے کا حکم فرمایا معتکف کو مسجد میں ریح صادر کرنے کی جازت نہیں ـ کیونکہ یہ پاخانہ کا مقدمہ ہے ـ ایک مولوی صاحب نے کہا کہ قاضی خان میں اختلاف لکھا ہے ـ پھر قاضی خان لایا گیا اور ملاحظہ فرمایا تو ایک قول میں اجازت تھی اور دوسرے قول میں جس کو قاضی خاں نے " اصح ،، لکھا ممانعت تھی ـ ہنس کر فرمایا کہ دو قول ہیں ـ یخرج ( ای الریح فی المسجد جامع ) اور دوسرا قول یخرج ( ای المعتکف الی خارج المسجد ) برق اور رعد دونوں معا ہوتی ہیں فرمایا برق اور رعد دونوں معا ہوتی ہیں مگر برق جلد محسوس ہوتی ہے اور آواز بعد میں ـ فرمایا کہ آواز کے وقت ڈرنا نہ چاہیے کیونکہ آواز سے پہلے بجلی جس جگہ گرنی ہوتی ہے گر چکتی ہے آواز بعد میں آتی ہے ـ ایک مجذومہ عورت کی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی طاعت فرمایا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں ایک مجذومہ عورت خانہ کعبہ کا طواف کر رہی تھی حضرت عمر نے اس سے فرمایا کہ اقعدی فی بیتک ( اپنے گھر میں رہا کر ) مطلب یہ تھا کہ تیری وجہ سے لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہے ـ پھر ایک مدت کے بعد وہ مجذومہ طواف کرتی پائی تو کسی نے اس سے کہا ابشری فان الرجل قدمات یعنی حضرت عمر تجھ کو منع کرتے تھے وہ مر گئے تو خوش ہو کہ اب کوئی منع نہیں کرے گا اس نے اسی وقت طواف چھوڑ دیا اور کہا کہ ان کے حکم کے خلاف ان کی موت کے بعد نہیں کرنا چاہیے ـ گھر چلی گئی اور کہا کہ میں تو سمجھی تھی کہ وہ زندہ ہوں گے ـ پھر ڈانٹ دیں گے ـ سیر الی اللہ کا مفہوم ایک اہل علم نے دریافت کیا کہ سیر الی اللہ کے کیا معنی ہیں ؟ اور سیر فی اللہ کے کیا معنی ہیں ؟ فرمایا کہ یہ اصطلاحی لفظ ہیں ـ سیر الی اللہ سے مطلب مقامات کو حاصل کرنا ـ جس