ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
میں شریک ہو جاتے تھے ۔ اور اصلی وجہ یہ ہے کہ مولود میں شریک ہونے کی وجہ ایک اصولی مسئلہ پر مبنی ہے ۔ اس مسئلہ میں احناف اور شوافع کا اختلاف ہے ۔ وہ مسئلہ یہ ہے کسی کام میں اگر مفاسد ہوں تو حنفیہ کے نزدیک مباح اور مندوب کو ترک کر دینا چاہیے ۔ اور سوافع کہتے ہیں کہ مفاسد کی اصلاح کرنی چاہیے ۔ عمل کو ترک نہ کرنا چاہیے ۔ حنفیہ اس قاعدہ پر مولود میں مفاسد ہونے کی وجہ سے مباح کو ترک کا حکم دیتے ہیں اور حضرت حاجی صاحبؒ مفاسد کے ترک کا حکم دے کر اصل عمل کر جائز رکھنے کے حق میں تھے اور یہ منشا حضرت مولانا گنگوہیؒ اور حضرت حاجی صاحبؒ کے اختلاف کا وسیع النظر ہی کو معلوم ہوتا ہے ۔ اس واسطے محقق کی رائے میں سب کچھ درست ہے اور ناواقف اعتراض کرتا ہے ۔ مولانا رومؒ فرماتے ہیں ؎ اختلاف خلق از نام اوفتاد چوں بمعنی رفت آرام اوفتاد عملیات کے اثر کی وجہ صرف تخیل پر ہے فرمایا عملیات کے اثر کی وجہ صرف تخیل پر ہے ۔ قول الجمیل میں جو بدھنے کا عمل چور کی شناخت کیلئے شاہ صاحبؒ نے لکھا ہے وہ بھی تخیل پر مبنی ہے ۔ اس کی نشانی یہ ہے کہ دو عاملوں کو دو مختلف مجالس میں دو شخصوں کا نام بتلا دو ۔ ایک کو زید کا کہ اس پر شبہ چوری کا ہے اور دوسرے کو عمرو کا ۔ ایک زید کے نام سے لوٹا گھما دے گا اور دوسرا عمرو کے نام سے ۔ جب چاہو آزما لو ۔ شاہ صاحبؒ نے خدا جانے یہ راز سمجھا یا نہیں ۔ مدعی محب کے افعال پر صبر نہیں ہوتا فرمایا صبر تو مخالف کے فعل پر ہوتا ہے مدعی محبت کے افعال پر صبر نہیں ہوتا ۔ اس کی اصلاح عدم صبر ہے ۔ گمشدہ لڑکے کے ملنے کا عمل ایک شخص کا لڑکا گم ہو گیا ۔ اسے ایک تعویذ دیا کہ دو پتھروں کے درمیان رکھنا اور یا معید یا معید پڑھنا اور یہ خیال کرنا کہ سلامت گھر آ جائے ۔