ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
موت منجس ( نا پاک کرنے والی ) ہے ۔ تو معلوم ہوا کہ مومن مرتا نہیں ۔ فرمایا جو کچھ خیال میں ہوتا ہے سکر کے وقت وہی نکتا ہے ۔ جب وہ ہوش میں آ ئے تو ان سے کسی نے اس کے متعلق دریافت کیا ۔ انہوں نے کہا مجھے کچھ پتہ نہیں ۔ حضرت مولانا احمد علی صاحب محدث سہارنپوریؒ کا حق تعالی شانہ ، سے غایت حسن ظن فرمایا حضرت مولانا احمد علی صاحب محدث سہارنپوری ؒ نے فرمایا کہ قیامت کو جو حساب کریں گے وہی اللہ میاں ہوں گے جو دنیا میں رحمت فرماتے ہیں ۔ وہ وہاں بھی رحم فرمائیں گے ۔ پھر اطمینان ہونا چاہیے ۔ جب چالیس سال تک یہاں گناہ دیکھتے رہے تو نہیں پکڑا ۔ امید کہ وہاں بھی نہ پکڑیں گے ۔ فرمایا کہ یہ علماء کے لطائف ہیں دلائل نہیں ۔ ہمارے اکابر کی برکات بعد وفات بھی جاری ہیں فرمایا کہ حضرت عمر کے زمانہ میں ایک عورت مجذومہ طواف کر رہی تھی ۔ حضرت عمر نے اس سے فرمایا : اقعدی فی بیتک ( اپنے گھر میں بیٹھی رہ ) کچھ مدت کے بعد دیکھا گیا کہ وہ مطاف میں پھر طواف کر ہی ہے ۔ اس سے کسی نے کہا ابشری فان الرجل ( عمر ) قد مات ۔ ( مثر دہ ہو کہ وہ شخص ( یعنی حضرت عمر ) وفات پا گئے ۔ اس نے کیا عمدہ جواب دیا کہ وہ ایسے نہ تھے کہ : یطاع حیا و یعصی میتا ( زندگی میں تو ان کی اطاعت کی جائے اور موت کے بعد نا فرمانی ) ۔ میں تو یہ سمجھ کر آئی تھی کہ وہ موجود ہوں گے پھر ڈانٹ دیں گے ۔ طواف کو ترک کر کے یہ کہہ کر چلی گئی کہ میں ان کے حکم کے خلاف نہیں کرتی ۔ اسی ذیل میں فرمایا کہ ہمارے اکابر بھی ایسے ہی تھے کہ بعد وفات بھی ان کی برکات جاری ہیں ۔ اس لئے ان کی اطاعت کرنی چاہیے ۔ یہ کل گفتگو مدرسہ دیو بند کی شکایت پر چل پڑی تھی ۔ طلباء کا مہتمم وغیرہ کی شکایت کرنا انکی تحصیل علم میں مضر ہے فرمایا مدرسہ دیو بند سے طلباء کا خط آیا ۔ مہتممین کی شکایت لکھی ہے اور لیاقت یہ کہ اپنا