ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
انسان کی عقل اسلام کے سب احکام کے حکم سمجھ نہیں سکتی فرمایا بھائی اکبر علی صاحب مرحوم سے کسی آریہ نے کہا کہ ہمارے مذہب کے احکام سب عقل کے مطابق ہیں ۔ اسی واسطے سمجھ میں آتے ہیں ۔ اور اسلام کے احکام سمجھ میں نہیں آتے ۔ بھائی ذہین تھے جواب دیا کہ بس یہی دلیل ہمارے مذہب کے حق ہونے کی ہے ۔ معلوم ہوتا ہے کہ قانون اسلام بنانے والا بہت بڑی عقل کا مالک ہے کہ انسان کی عقل اس کے احکام کے حکم کو سمجھ نہیں سکتی ۔ اور تمہارا مذہب کسی ہمارے جیسے انسان نے بنایا ہے کہ اس کے احکام کی حکمتیں ہم سمجھتے ہیں ۔ اسلامی زندگی گزارنے کے دو طریقے فرمایا اسلام کے مطابق اسلامی زندگی گزارنے کے بس دو طریقے ہیں ۔ ایک مکی ۔ وہ یہ کہ عدم استطاعت کے وقت صبر کرے اور اس کا نام صبر ہے ۔ دوسرا مدنی ۔ وہ یہ کہ طاقت کے وقت حفاظت اسلام کے لئے سیف کا استعمال کرے اور اس کا نام سیف ہے ۔ تیسرا طریقہ جو آج کل مناظرہ کا ہے وہ کچھ نہیں ۔ گمنامی میں بڑی راحت ہے فرمایا انسان خود شہرت کو طلب نہ کرے اس میں بہت نقصان ہے گمنامی میں بڑٰی راحت رہتی ہے مولانا فرماتے ہیں ؎ چشماؤ خشمہاؤ رشکہا بر سرت ریزو چو آب از مشکہا ہاں اگر خود بخود شہرت ہو جائے تو وہ اللہ تعالی کی طرف سے ہے ۔ پھر وہ خود حفاظت فرماتے ہیں اور جو خود شہرت کو تلاش کرتا ہے اس کی حفاظت خود اس کو کرنی پڑتی ہے ۔ جاہ کی حقیقت فرمایا جاہ کی حقیقت امام غزالیؒ نے یہ فرمائی ہے کہ وہ ایک کمال وہمی ہے جو دوسرے کے ساتھ قائم ہے کیونکہ جاہ کا مطلب ہے کسی دوسرے شخص کی نظر میں بڑا ہونا ۔ مثلا یہ کہ خواہش ہو