ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
محبت سے نہ ہو ۔ ہیبت سے ہو تو اس میں بے حد مزہ آتا ہے اس کو کبھی اضمحلال نہیں ہوتا ۔ جامع عرض کرتا ہے لہجہ سے کچھ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ حق تعالی سے محبت کا ایسا تعلق ہے کہ تجلیات حق تعالی کا ہر وقت مشاہدہ رہتا ہے ۔ اس واسطے کبھی بھی پریشانی نہیں ہوتی ۔ شیخ اور طالب میں مناسبت کا ہونا ضروری ہے فرمایا جب شیخ اور طالب میں مناسبت نہ ہو تو پھر بیعت میں طالب کا نقصان ہوتا ہے ۔ طبیعت میں جب انقباض ہو تو علوم ظاہری میں بھی فائدہ نہیں ہوتا ۔ افادہ میں جس انشراح کی ضرورت ہے بغیر مناسبت وہ حاصل نہیں ہوتی تو فائدہ نہیں ہوتا ۔ اسی واسطے سلف میں یہ عام طور پر دستور تھا کہ جس کو وہ ان الفاظ میں ادا کرتے تھے کہ " تمہارا حصہ فلاں بزرگ کے پاس ہے ،، اور وہ لوگ مان لیتے تھے ۔ اب تو انقیاد ( اطاعت ) ہی نہیں ۔ اس واسطے اصرار کرتے ہیں ۔ اگر انقیاد ہو تو مان لیں ۔ اصرار کرنا دلیل عدم مناسبت کی ہے ۔ اور میرا دعوی اس سے اور پختہ ہو جاتا ہے ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ فرمایا حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ کو تعبیر خواب سے بہت مناسبت تھی ۔ ایک شخص نے ایک خواب کی تعبیر دریافت کی کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میرے ایک لڑکی ہے وہ بہت وزنی ہے اور میں اس کو اٹھا نہیں سکا ۔ ایک کتیا کا پیٹ چاک کر کے اس میں رکھ دیا ۔ پھر تھوڑی دور چلا اور کتیا بھی ساتھ ہی ۔ پھر وہ غائب ہو گئی ۔ مولانا تکلف نہیں فرماتے تھے ۔ خواب سن کر کہا مجھے تعبیر نہیں آتی ۔ جب نماز کو گئے تو تعبیر سمجھ میں آ گئی ۔ فارغ ہو کر فرمایا تعبیر دریافت کرنے والا کہاں ہے ؟ وہ شخص حاضر ہوا ۔ فرمایا کہ تمہارے خواب کی تعبیر اب سمجھ میں آ گئی ہے ۔ تمہارے خواب میں ایک واقعہ کی طرف اشارہ ہے جو زمانہ ماضی میں گزر چکا ہے ۔ فرمایا کہ تو نے کسی فاحشہ سے زنا کیا اور اس سے حمل رہ گیا ۔ وہ لڑکی تمہاری منی تھی جو آئندہ چل کر لڑکی ہوئی ۔ وزنی اس واسطے تھی کہ منی تم پر غالب آ گئی ۔ کتیا فاحشہ عورت تھی اور پیٹ میں منی رکھنا یہ زنا تھا اور جدا ہو جانا اس کی بے وفائی تھی ۔ فرمایا اسی طرح ابن سیرینؒ کے پاس ایک آدمی آیا اور کہا کہ میں نے خواب دیکھا ہے کہ