ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
وہ یہ کہ کسی کی تنخواہ دس روپیہ ہو اور چالیس خرچ کرے تو یہ اسراف نہ ہونا چاہیے کیونکہ کسی معصیت کے تحت میں داخل نہیں ۔ اس شبہ کا جواب نہ ہونے سے بعض نے تعریف بدل دی اور میرے نزدیک تعریف یہی ہے ۔ جواب یہ ہے کہ معصیت دو قسم ہے حقیقی اور حکمی ۔ صورت مذکورہ میں معصیت حکمی ہے آخر میں معصیت میں مبتلا ہونا پڑے گا ۔ مختصر ہدیہ کا قبول فرمانا ایک شخص نے ایک آنہ دیا اور کہا کہ تین پیسے دے دو ۔ مجلس میں تحقیق کر کے چار پیسے طلب کئے پھر تین اس کو دے دیے اور ایک پیسہ خود رکھ لیا ۔ فرمایا اس ہدیہ میں ریا کا شبہ ہی نہیں ۔ طالب علموں کو اصلاح اعمال کی ضرورت فرمایا طالب علموں کو ذکر میں مشغول تو نہ ہونا چاہیے ۔ مگر اعمال کی اصلاح چاہیے اخلاق کی اصلاح چاہیے ۔ تارکین نماز کو مشرک اور تارکین حج کو یہودی کیوں فرمایا گیا نماز عید میں وعظ فرمایا کہ تارکین صلوۃ کو مشرک اس واسطے فرمایا کہ مشرک نمازی نہیں ہوتا اور تارک حج کو یہودی کے ساتھ تشبیہ دی کہ یہود حج نہیں کرتے تاخیر حج کی فسق ہے گو داڑھی بھی ہو اور نماز تہجد بھی پڑھے مگر ہے فاسق ۔ اس واسطے جلد چلا جائے ۔ مدینہ منورہ کا سفر عاشقانہ سفر ہے فرمایا مدینہ منورہ کے سفر کا خرچ شمار نہ کرے ۔ وہ عاشقانہ سفر ہے ۔ پیادہ بھی جاؤ ۔ بعض لوگوں نے گنبد خضری پر نظر کی ۔ گرے اور مر گئے ۔ ترک دنیا اچھی چیز ہے فرمایا ترک دنیا اچھی چیز ہے ۔ اس واسطے طالبان دنیا کو بھی ان مولویوں سے محبت ہوتی ہے جو تارک دنیا ہوں ۔ طالبان دنیا سے محبت نہیں ہوتی ۔ تو معلوم ہوا کہ ترک دنیا تمہارے نزدیک بھی اچھی ہے ۔