ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
واقعہ سلام روضہ اقدس فرمایا سیوطی نے ایک چھوٹے رسالہ میں سند کے ساتھ ذکر کیا ہے کہ حضرت شیخ احمد رفاعیؒ جب مدینہ طیبہ حاضر ہوئے اور جا کر سلام کیا چونکہ آپ سید تھے اس لئے سلام کا صیغہ یہ اختیار فرمایا السلام علیکم یا جدی جواب آیا و علیکم السلام یا والدی ـ اس پر بے ساختہ ان سے دو شعر صادر ہوئے ؎ فی حالۃ البعد ورحی کنت ارسلھا تقبل الارض عنی وھی نائبتی فھذہ دولۃ الاشباح قد حضرت فامد دیمینک کی تخطی بھا شفتی فورا قبر شریف سے ایک ہاتھ ظاہر ہوا جس سے تمام مسجد منور ہو گئی اور سب لوگ بیہوش ہو گئے ـ حضرت شیخ نے اس ہاتھ کو بوسہ دیا اس کے بعد بے ہوش ہو گئے اور مسجد کے دروازہ پر آ کر لیٹ گئے اور سب لوگوں کو قسم دی کہ مجھ کو پاؤں میں روند کر جاویں یہ انہوں نے جاہ کا علاج کیا ـ بقصد تبرک اپنا ملبوس دینا حرام ہے فرمایا مولانا محمد یعقوب صاحبؒ سے ایک مسئلہ سنا ہے جو بالکل صحیح ہے مگر کسی کتاب میں جزء نہیں دیکھا کہ بقصد تبرک کسی کو اپنا کوئی ملبوس وغیرہ ینا حرام ہے کیونکہ اس میں اپنے آپ کو مقدس سمجھنا ہے ہاں اگر کوئی تبرک کی غرض سے مانگے تو اس کو تطبیب قلب کیلئے کچھ دینا اس خیال سے کہ یہ اس کا گمان ہے معصیت نہیں ـ حکایت حضرت مولانا احمد حسن کانپوری فرمایا مولانا احمد حسن صاحب کانپوری حضرت حاجی صاحبؒ کے نہایت درجہ عاشق تھے ـ ایک شخص نے مجھ سے بیان کیا کہ اس نے مولوی صاحب کو مکہ مکرمہ میں اس حالت میں دیکھا کہ حضرت حاجی صاحبؒ کا جوتا سر پر رکھے ہوئے زار و زار رو رہے ہیں اور حضرت حاجی صاحبؒ اندر تھے ان کو پتہ بھی نہ تھا ـ