ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
چونکہ دار الجزا ہے اس میں تو عمل مقصود ہی نہیں ۔ حضرت حکیم الامتؒ کا مناسب حال تعویذ فرمایا میں جو تعویذ دے دیتا ہوں تو اسکا حاصل یہ ہے کہ اس وقت جو جی میں مناسب حال آیا لکھ دیا ۔ حضرت حاجی صاحبؒ نے یہی فرمایا تھا ۔ سلام کا جواب زبانی اور تحریری دونوں طرح ادا ہو جاتا ہے فرمایا اگر سلام کا جواب زبانی دے دیں تو بھی ادا ہو گیا اگر لکھ دیں تو بھی ادا ہو گیا ۔ سماع چشتیہ کے ہاں جز و طریق نہیں فرمایا نقشبندی حضرات ، چشتیہ پر سماع کے بارے میں اعتراض کرتے ہیں ۔ حالانکہ سماع ان کے ہاں شرط طریق نہیں ۔ کیونکہ وہ اس کی تعلیم نہیں کرتے بلکہ گا ہے گا ہے بطور علاج کرتے ہیں ۔ اور تصور شیخ نقبندیہ کے ہاں جر و طریق ہے ۔ مشیت کے دو درجات فرمایا مشیت کے دو درجے ہیں ۔ ایک قریب دوسرا بعید ۔ جس نے مشیت قریب پر نظر کی وہ قدری ہو گیا ۔ جس نے بعید پر نظر کی وہ جبری ہوا ۔ جس نے دونوں پر نظر کی وہ اہلسنت سے ہوا ۔ العم حجاب الا کبر کا مفہوم فرمایا العلم حجاب الا کبر ۔ ( علم حجاب اکبر ہے ) اگر کسی معتبر کا قول ہو تو سہل تفسیر اس کی یہ ہے کہ دربار میں بادشاہ کے لئے متعدد پردے ہوتے ہیں کسی کو ایک پردہ تک کی اجازت ۔ کسی کو دو تک ۔ اور جو پردہ بالکل بادشاہ کے قریب ہوتا ہے اس کو حجاب اکبر کہتے ہیں تو عالم کو حق تعالی سے اتنا قرب ہوتا ہے کہ صرف ایک پردہ رہ جاتا ہے ۔ علماء و صوفیا کو ایک دوسرے کی حاجت فرمایا علماء کو صوفیاء کی حاجت ہے اور صوفیاء کو علماء کی ۔