لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭نبی کریمﷺسے ثابت کپڑوں کی تفصیلات ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭عمامہ :عمامہ کا مطلب : عِمامہ عین کے کسرہ کے ساتھ پڑھا جاتا ہے ، عین کے فتح کے ساتھ پڑھنا غلط ہے ۔(جمع الوسائل :1/165)(مرقاۃ :7/2773) عمامہ لُغت میں اُس لِباس کوکہا جاتا ہے جو سر پر پیچ کی شکل میں لپیٹا جاتا ہے۔اللِّبَاسُ الَّذِي يُلاَثُ (يُلَفُّ) عَلَى الرَّأْسِ تَكْوِيرًا۔(الموسوعة الفقهية الكويتية:30/300)عمامہ کے فضائل :عمامہ کے ہر پیچ پر ایک نور دیا جائے گا : حضرت رُکانہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :ہمارے اور مشرکین کے درمیان فرق کرنے والی چیز ٹوپی کے اوپر عمامہ باندھنا ہے ، عمامہ باندھنے والے کو ہر اُس پیچ (چکر )کے بدلے میں جو وہ اپنے سر پر گھماتا ہےقیامت کے دن ایک نور دیا جائے گا۔العمامة على القلنسوة فصل ما بيننا وبين المشركين يعطى يوم القيامة بكل كورة يدورها على رأسه نورا۔(کنز العمال:41134)عمامہ فرشتوں کی نشانی ہے : حضرت عبادہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :عماموں کو اپنے اوپر لازم کرلو، کیونکہ یہ فرشتوں کی نشانی ہے اوراُس کے شملے کو پنی پیٹھ کی جانب لٹکایا کرو۔عَلَيْكُمْ بِالْعَمَائِمِ فَإِنَّهَا سِيمَاءُ الْمَلَائِكَةِ وَأَرْخُوا لَهَا خَلْفَ ظُهُورِكُمْ۔(شعب الایمان :5851)