لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
چھپائیں؟آپ ﷺ نے فرمایا : اپنی بیوی اور لونڈی کے علاوہ ہر ایک سےاپنا ستر چھپاؤ۔ میں نے عرض کیا اگر لوگ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھے ہوں ؟آپ ﷺنے فرمایا :اگر ہو سکے کہ تمہارے ستر کو کوئی نہ دیکھے تو ضرور ایسا ہی کرو۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ !اگر کوئی اکیلا ہو تو؟۔ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ لوگوں سے زیادہ اس بات کا حقدار ہے کہ اس سے حیا کی جائے۔ِاحْفَظْ عَوْرَتَكَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِكَ أَوْ مَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ» قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِذَا كَانَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ فِي بَعْضٍ؟ قَالَ:إِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَيَنَّهَا أَحَدٌ فَلَا يَرَيَنَّهَا، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا كَانَ أَحَدُنَا خَالِيًا؟ قَالَ:اللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ مِنَ النَّاسِ.(ابوداؤد:4017)تیرہواں ادب : کپڑا اُتارتے ہوئے دعاء پڑھنا : انسان جب ستر کھولتا ہے تو شیاطین انسان کی شرمگاہ سے کھیلتے ہیں ،چنانچہ حدیث میں آتا ہے : نبی کریم ﷺکا اِرشاد ہے جو شخص قضائے حاجت کے لیے جائے تو پردہ اختیار کرے اگر پردہ کی کوئی چیز نہ مل سکے تو کم از کم مٹی کا ایک ڈھیر لگا کر ہی اس کی آڑ میں بیٹھ جائے اس لیے کہ شیطان (برہنگی کی حالت میں) آدمی کی شرمگاہ سے کھیلتا ہے۔وَمَنْ أَتَى الْغَائِطَ فَلْيَسْتَتِرْ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ إِلَّا أَنْ يَجْمَعَ كَثِيبًا مِنْ رَمْلٍ فَلْيَسْتَدْبِرْهُ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَلْعَبُ بِمَقَاعِدِ بَنِي آدَمَ۔(ابوداؤد:35) لہٰذا ستر کھولتے ہوئے انسان کو وہ دعاء پڑھنی چاہیئے جو حدیث میں تلقین کی گئی ہے اور وہ دعاء یہ ہے : «بِسْمِ اللَّهِ الَّذِيْ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ»اس دعاء کی برکت سے شیاطین اور اِنسان کے درمیان پردہ حائل ہوجاتا ہے ، اِس لئے دعاء کااہتمام کرنا چاہیئے ۔ حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا :جنات کی آنکھوں اور انسان کے ستر کے درمیان پردہ یہ ہے کہ جب مسلمان کپڑا اُتارنے کا اِرادہ کرے تو یہ دعاء پڑھے :«بِسْمِ اللَّهِ الَّذِيْ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ» اللہ تعالیٰ کے نام سے سے ہی میں کپڑا اُتارتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے ۔(عمل الیوم و اللیلۃ لابن السنی :1/240، رقم:273)چودہواں ادب : نیا کپڑا ہو تو جمعہ کے دن پہننا بہتر ہے : نیا کپڑا اگر ممکن ہو تو بہتر یہ ہے کہ جمعہ کے مبارک دن سے اس کا آغاز کرنا چاہیئے ۔چنانچہ حدیث میں ہے ، نبی کریمﷺجب نیا کپڑا پہنتے تو جمعہ کے دن پہنا کرتے ۔كان إذا استجد ثوبا لبسه يوم الجمعة۔(کنز العمّال :18268)پندرہواں ادب : کپڑا پہننے کی دعاءپڑھنا :