لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭کپڑوں سے متعلّق فقہی مباحث/ اختلافات ِ ائمہ ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ریشم کے کپڑے سے متعلّق مباحث :عورتوں کےلئے ریشم کا حکم : مَردوں کے لئے ریشم پہننا تو بالاتفاق جائز نہیں ، البتہ عورتوں کے لئے جائز ہے یا نہیں اِس میں دو قول ہیں : جمہور ائمہ کرام : عورتوں کے لئے ریشم جائز ہے ۔ عبد اللہ بن عمر اور ابن زبیر : عورتوں کے لئے بھی جائز نہیں ۔(حاشیۃ السندی علی النسائی :8/200) جمہور کااِستدلال وہ احادیث ہیں جن میں صراحۃً بڑی وضاحت کے ساتھ عورتوں کے لئے اجازت دی گئی ہے ۔اور ممکن ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر اور ابن زبیر کو عورتوں کے لئے مباح ہونے کی روایت نہ پہنچی ہو ۔ واللہ أعلم ۔خارش وغیرہ کی ضرورت کے لئے ریشم پہننا : اضطراری حالت میں مردوں کے لئے بھی ریشم کا استعمال جائز ہوجاتا ہے ، البتہ اگر اضطراری صورتِ حال نہ ہو ، بلکہ ضرورت کی وجہ سے استعمال کیا جائے ، مثلاً جسم میں خارش لگ گئی ، یا جنگ وغیرہ میں دشمن پر رُعب قائم کرنا یا اُس کے وار سے بچنا مقصود ہو تو کیا ریشم کو استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں ،اِس میں اختلاف ہے : امام ابوحنیفہ اور مالک : خالص ریشم کا استعمال جائز نہیں ۔ شوافع ، حنابلہ اور صاحبین : جائز ہے ۔ بعض شوافع : صرف حالتِ سفر میں جائز ہے ۔ ابن الماجشون مالکی : جنگ میں ریشم پہننا مستحب ہے۔ (فتح الباری :6/101)(اِعلاء السنن :17/345)(کشف الباری، کتاب اللباس:191)(تکملہ فتح المُلہم :4/111)