لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
کپڑوں میں اگرغیر جاندار کی تصویر بنی ہو ، جیسے : پھول بوٹے ، نقش و نگار وغیرہ جو ڈیزائننگ کے طور پر بنائے جاتے ہیں اُس میں کوئی حرج نہیں ، وہ جائز ہیں ۔ حضرت ابوطلحہ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺنے ارشاد فرمایا:بیشک (رحمت کے) فرشتے تصویر والے گھر میں داخل نہیں ہوتے۔ بسر کہتے ہیں کہ پھر زید بن خالد بیمار ہوئے تو ہم نے ان کی عیادت کی تو ان کے گھر کے دروازہ پر تصویر والا پردہ پڑا ہوا پایا۔ میں نے عبید اللہ الخولانی جو کہ ام المومنین حضرت میمونہ (زوجہ ءِ رسول ﷺ) کے سوتیلے بھائی تھے، ان سے کہا :کیا زید نے ہمیں تصویر والی حدیث نہیں بتلائی تھی؟(تو پھر خود ان کے گھر میں یہ تصویر کیسے لگی ہوئی ہے ؟)حضرت عبید اللہ نے کہا کیا تم نے یہ نہیں سنا تھا کہ اُنہوں نے یہ کہا تھا ”سوائے ان نقش و نگار کے جو کپڑے پر ہوں“ ؟(لہٰذایہ تصویرجاندار کی نہیں،نقش و نگار والی ہے جس کالگانا جائز ہے )۔عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ، صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:إِنَّ المَلاَئِكَةَ لاَ تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ الصُّورَةُ» قَالَ بُسْرٌ: ثُمَّ اشْتَكَى زَيْدٌ، فَعُدْنَاهُ، فَإِذَا عَلَى بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ، فَقُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ، رَبِيبِ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنِ الصُّوَرِ يَوْمَ الأَوَّلِ؟ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: أَلَمْ تَسْمَعْهُ حِينَ قَالَ:«إِلَّا رَقْمًا فِي ثَوْبٍ»۔(بخاری :5958)