لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
اختیار کرنا پایا جاتا ہے ، (نیز یہ حرمت ہر حال میں ہے )خواہ کپڑے میں ہو یا بچھونے میں یا درہم و دینار اور سکوں (یعنی کرنسی) میں یا برتن میں یا دیوار میں یا کسی بھی چیز میں لگی ہو ۔قَالَ أَصْحَابُنَا وَغَيْرُهُمْ مِنَ الْعُلَمَاءِ تَصْوِيرُ صُورَةِ الْحَيَوَانِ حَرَامٌ شَدِيدُ التَّحْرِيمِ وَهُوَ مِنَ الْكَبَائِرِ لِأَنَّهُ مُتَوَعَّدٌ عَلَيْهِ بِهَذَا الْوَعِيدِ الشَّدِيدِ الْمَذْكُورِ فِي الْأَحَادِيثِ وَسَوَاءٌ صَنَعَهُ بِمَا يُمْتَهَنُ أَوْ بِغَيْرِهِ فَصَنْعَتُهُ حَرَامٌ بِكُلِّ حَالٍ لِأَنَّ فِيهِ مُضَاهَاةً لِخَلْقِ اللَّهِ تَعَالَى وَسَوَاءٌ مَا كَانَ فى ثوب أو بساط أودرهم أَوْ دِينَارٍ أَوْ فَلْسٍ أَوْ إِنَاءٍ أَوْ حَائِطٍ أَوْ غَيْرِهَا وَأَمَّا تَصْوِيرُ صُورَةِ الشَّجَرِ وَرِحَالِ الْإِبِلِ وَغَيْرِ ذَلِكَ مِمَّا لَيْسَ فِيهِ صُورَةُ حَيَوَانٍ فَلَيْسَ بِحِرَامٍ۔(شرح النووی :14/81)تصویر والے کپڑوں کا حکم : ایسے کپڑے کا اِستعمال کرنا حرام ہے جس پر کسی جاندار کی تصویر بنی ہو ، ہاں! اگر کسی غیر جاندار مثلاً درخت اور پہاڑ وغیرہ کی تصویر بنی ہو تو جائز ہے ۔وَهَذِهِ الْكَرَاهَةُ تَحْرِيمِيَّةٌ وَظَاهِرُ كَلَامِ النَّوَوِيِّ فِي شَرْحِ مُسْلِمٍ الْإِجْمَاعُ عَلَى تَحْرِيمِ تَصْوِيرِهِ صُورَةَ الْحَيَوَانِ……………فَيَنْبَغِي أَنْ يَكُونَ حَرَامًا لَا مَكْرُوهًا۔(البحر الرائق :2/29)(مرقاۃ المفاتیح :4489)تنبیہ :………بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کپڑوں میں تصویر صرف نماز کی حالت میں منع ہے ، چنانچہ اُنہیں جب تصویر والے کپڑوں سے منع کیا جاتا ہے تو وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم نماز تھوڑی پڑھ رہے ہیں ، حالانکہ یہ کہنا غلط ہے ، تصویر والے کپڑے پہننا مطلقاً حرام ہے ، اور نماز میں تو اس کی قباحت و شناعت اور بھی بڑھ جاتی ہے ۔وَفِي الْخُلَاصَةِ وَتُكْرَهُ التَّصَاوِيرُ عَلَى الثَّوْبِ صَلَّى فِيهِ أَوْ لَمْ يُصَلِّ اهـ.(البحر الرائق :2/29)صلیب والے کپڑوں کا حکم : کپڑوں میں اگر صلیب (عیسائیوں کا مخصوص مذہبی نشان )کی تصویر بنی ہو تو وہ کپڑا بھی تصویر والے کپڑے کی طرح حرام ہے ،اِس لئے کہ صلیب کی تصویر اگرچہ جاندار کی تصویر نہیں ہے لیکن چونکہ اُس میں عیسائیوں کے ساتھ مشابہت پائی جاتی ہے اِس لئے وہ بہر صورت حرام ہی ہے، چنانچہ علّامہ شامی تصویر کی حرمت کی تفصیل ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں : وَالظَّاهِرُ أَنَّهُ يَلْحَقُ بِهِ الصَّلِيبُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ تِمْثَالَ ذِي رَوْحٍ لِأَنَّ فِيهِ تَشَبُّهًا بِالنَّصَارَى۔(شامیہ :1/648)