لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حضرت عبد اللہ بن عمر نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :نفل یا فرض نماز عمامہ کے ساتھ پڑھنا بغیر عمامہ کے پچیس نمازیں پڑھنے کے برابر ہے ۔صلاة تطوع أو فريضة بعمامة تعدل خمسا وعشرين صلاة بلا عمامة۔(تاریخ لابن عساکر :37/355)عمامہ کے ساتھ جمعہ پڑھنا ستر جمعوں کے برابر ہے : حضرت عبد اللہ بن عمر نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :عمامہ کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھنا بغیر عمامہ کے ستر جمعہ کے برابر ہے۔وجمعة بعمامة تعدل سبعين جمعة بلا عمامة۔(تاریخ لابن عساکر :37/355)جمعہ کے دن فرشتوں کا عمامہ باندھنے والوں کو سلام : حضرت عبد اللہ بن عمر نے ایک مرتبہ اپنے بیٹے حضرت سالم بن عبد اللہ کو عمامہ کی ترغیب دیتے ہوئے اِرشاد فرمایا:اے میرے پیارے بیٹے !عمامہ باندھا کرو، کیونکہ فرشتے جمعہ کے دن عمامہ باندھ کر حاضر ہوتے ہیں اور عمامہ باندھنے والوں کو غروبِ آفتاب تک سلام کرتے ہیں ۔اي بني اعتم فإن الملائكة يشهدون يوم الجمعة معتمين فيسلمون على أهل العمائم حتى تغيب الشمس۔(تاریخ لابن عساکر :37/355)جمعہ کے دن عمامہ باندھنے والوں پر رحمت : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:بے شک اللہ تعالیٰ اور اُس کے فرشتے جمعہ کے دن عمامہ باندھنے والوں پر رحمت بھیجتے ہیں ۔إِنَّ اللَّهَ وَمَلائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى أَصْحَابِ الْعَمَائِمِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ۔(الکامل لابن عدی :2/5)عمامہ کی مقدار : علّامہ سیوطی فرماتے ہیں :نبی کریمﷺکے عمامہ کی مقدار کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ، البتہ بیہقی نے شعب الایمان میں یہ روایت نقل کی ہے : ”حضرت ابوعبد السلام فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبد اللہ بن عمر سے دریافت کیا: نبی کریمﷺکِس طرح عمامہ باندھا کرتے تھے؟ اُنہوں نے فرمایا :آپﷺعمامہ (کے پیچ) کو اپنے سر پر گھمایا کرتے تھےاور پیچھے لاکر دبادیا کرتے تھے، اور عمامہ کا ایک شملہ اپنے دونوں کندھوں کے درمیان چھوڑدیا کرتے تھے“ ۔(شعب الایمان :5838)