لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
میرے اوپر کیا عیب لگاتے ہو بیشک میں نے رسول اللہ ﷺ کو جوڑوں میں سےبہترین جوڑا پہنے ہوئے دیکھا۔عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا خَرَجَتِ الْحَرُورِيَّةُ أَتَيْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ: ائْتِ هَؤُلَاءِ الْقَوْمَ فَلَبِسْتُ أَحْسَنَ مَا يَكُونُ مِنْ حُلَلِ الْيَمَنِ - قَالَ أَبُو زُمَيْلٍ: وَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَجُلًا جَمِيلًا جَهِيرًا - قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: فَأَتَيْتُهُمْ فَقَالُوا: مَرْحَبًا بِكَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ مَا هَذِهِ الْحُلَّةُ قَالَ: مَا تَعِيبُونَ عَلَيَّ، لَقَدْ رَأَيْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ مَا يَكُونُ مِنَ الحُلَلِ۔(ابوداؤد:4037)نبی کریمﷺکا نَجرانی چادر پہننا : سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ میں نبیﷺ کے ہمراہ جا رہا تھا اور آپﷺ کے جسم پر (اس وقت) ایک موٹے حاشیہ کی (موٹے کناروں والی ) نجرانی چادر تھی تو ایک اعرابی نے آپﷺ کو پکڑ لیا اور زور سے آپﷺ کو دبایا ، یہاں تک کہ میں نے نبیﷺ کی گردن مبارک کے ظاہری حصے پر دیکھا کہ اس کے زور سے دبانے کی وجہ سے چادر کے حاشیہ کا نشان پڑ گیا تھا۔ اس کے بعد اس اعرابی نے کہا کہ مجھے بھی اللہ کے اس مال میں سے جو آپﷺ کے پاس ہے دلوا دیجئے تو آپﷺ نے اس کی طرف دیکھا اور مسکرائے اس کے بعد اسے کچھ دے دینے کا حکم فرما دیا۔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:«كُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ نَجْرَانِيٌّ غَلِيظُ الحَاشِيَةِ»، فَأَدْرَكَهُ أَعْرَابِيٌّ فَجَبَذَهُ بِرِدَائِهِ جَبْذَةً شَدِيدَةً، حَتَّى «نَظَرْتُ إِلَى صَفْحَةِ عَاتِقِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَثَّرَتْ بِهَا حَاشِيَةُ البُرْدِ مِنْ شِدَّةِ جَبْذَتِهِ»، ثُمَّ قَالَ: يَا مُحَمَّدُ مُرْ لِي مِنْ مَالِ اللَّهِ الَّذِي عِنْدَكَ، «فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ضَحِكَ، ثُمَّ أَمَرَ لَهُ بِعَطَاءٍ»۔(بخاری:5809)