لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حضرت عبد اللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے عورت بننے والے مَردوں اور مرد بننے والی عورتوں پر لعنت فرمائی۔فرمایا: اُنہیں اپنے گھروں سے نکال دو ۔لَعَنَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُخَنَّثِينَ مِنَ الرِّجَالِ، والْمُذَكَّرَاتِ مِنَ النِّسَاءِ، قَالَ: أَخْرِجُوهُمْ مِنَ الْبُيُوتِ۔(شعب الایمان :7420)(بخاری :5886) تمہارے جوانوں میں بہترین جوان وہ ہیں جو تمہارے بوڑھے لوگوں کی مشابہت اختیارکرتے ہیں اور تمہارے بوڑھے لوگوں میں سے بدترین لوگ وہ ہیں جو تمہارے جوانوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں ، تمہاری بدترین عورتیں وہ ہیں جو تمہارے مَردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں اور تمہارے بدترین مرد وہ ہیں جو تمہاری عورتوں کی مشابہت اختیار کرتےہیں ۔إِنَّ خَيْرَ شَبَابِكُمْ مَنْ تَشَبَّهَ بِشُيُوخِكُمْ، وَشَرَّ شُيُوخِكُمْ مَنْ تَشَبَّهَ بِشَبَابِكُمْ، وَشَرَّ نِسَائِكُمْ مَنْ تَشَبَّهَ بِرِجَالِكُمْ، وَشَرَّ رِجَالِكُمْ مَنْ تَشَبَّهَ بِنِسَائِكُمْ۔(شعب الایمان : 7420) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :جو عورت مَردوں کی اور جو مَرد عورتوں کی مشابہت اختیار کرے اُس کا ہم سے کوئی تعلّق نہیں ۔ لَيْسَ مِنَّا مَنْ تَشَبَّهَ بِالرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ، وَلَا مَنْ تَشَبَّهَ بِالنِّسَاءِ مِنَ الرِّجَالِ۔(مسند احمد :462) حضرت سُوید بن غفلہ فرماتے ہیں کہ مَردوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں کا ہم سے اور ہمارا اُن سے کوئی تعلّق نہیں ۔الْمُتَشَبِّهَةُ بِالرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ لَيْسَتْ مِنَّا، وَلَسْنَا مِنْهَا۔(ابن ابی شیبہ :26495)تشبّہ اختیار کرنے کی وعیدیں :تشبّہ اختیار کرنے والوں کی عاقبت کی خرابی :نبی کریمﷺکا ارشاد ہے:جس نے جس قوم کے ساتھ مشابہت اختیار کی وہ (کل قیامت کے دن )اُسی کے ساتھ ہوگا۔مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ۔(ابوداؤد:4031)تشبّہ بالکفار کے مُرتکب سے حضور کا لاتعلّقی کا اِظہار :نبی کریمﷺکا ارشاد ہے:اُس کا ہم سے کوئی تعلّق نہیں جو ہمارے علاوہ کسی اور(کافروں) کی مشابہت اختیار کرے۔لَيْسَ مِنَّا مَنْ تَشَبَّهَ بِغَيْرِنَا۔(ترمذی:2695)جنسِ مُخالف کی مشابہت اختیار کرنے والے ملعون ہیں :آپﷺنے ایسے مرد و عورت پر لعنت فرمائی ہے جو مخالف جنس کی مشابہت اختیار کرتے ہیں ، چنانچہ حدیث میں ہے :نبی کریمﷺنے اُن مَردوں پر لعنت فرمائی ہے جو