لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک گھاٹی سے نیچے اترے تو حضور اکرمﷺ نے میری طرف التفات فرمایا ،میرے اوپر ایک موٹی چادر تھی جو زرد رنگ میں رنگی ہوئی تھی، آپ ﷺنے فرمایا: یہ کیسی چادر ہے تمہارے اوپر…؟۔ میں نے آپ کی ناگواری کو پہچان لیا ۔ میں اپنے گھر والوں کے پاس آیا تو وہ تندور کو آگ سے بھڑکا رہے تھے پس میں نے وہ چادر اس میں پھینک دی پھر میں اگلے روز حضور ﷺکے پاس حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا : اے عبد اللہ! تم نے اس چادر کا کیا کیا؟ میں نے حضور ﷺکو اس کے بارے میں خبر دی، آپﷺنے فرمایا : تو نے اپنے گھر والوں میں سے کسی کو کیوں نہیں پہنا دی۔ کیونکہ عورتوں کو اس کے پہننے میں کوئی حرج نہیں۔عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: هَبَطْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ثَنِيَّةٍ، فَالْتَفَتَ إِلَيَّ وَعَلَيَّ رَيْطَةٌ مُضَرَّجَةٌ بِالْعُصْفُرِ، فَقَالَ: «مَا هَذِهِ الرَّيْطَةُ عَلَيْكَ؟» فَعَرَفْتُ مَا كَرِهَ، فَأَتَيْتُ أَهْلِي وَهُمْ يَسْجُرُونَ تَنُّورًا لَهُمْ، فَقَذَفْتُهَا فِيهِ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ مِنَ الْغَدِ، فَقَالَ: «يَا عَبْدَ اللَّهِ، مَا فَعَلَتِ الرَّيْطَةُ؟» فَأَخْبَرْتُهُ، فَقَالَ:أَلَا كَسَوْتَهَا بَعْضَ أَهْلِكَ، فَإِنَّهُ لَا بَأْسَ بِهِ لِلنِّسَاءِ۔(ابوداؤد:4066)چوتھی صورت :عُصفر ، زعفران اور ورس میں رنگا ہوا کپڑا پہننا :عُصفُر ، زَعفَران اور وَرس کا مطلب : عُصْفُر : ایک خاص قسم کے زرد رنگ کا پودا ہے جس کے ذریعہ کپڑے رنگے جاتے تھے۔ (تکملہ فتح المُلہم :4/113) وَرس: تِل کی طرح کی ایک خاص قسم کی گھاس، جس سے رنگائی کا کام لیا جاتا ہے ۔(مصباح اللغات)(تاج العروس) زَعفَرَان : ایک قسم کا نہایت خوشبودار زرد رنگ کا پھول ۔(فیروز اللغات)عُصفُر ، زَعفَران اور وَرس میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے کا حکم : ایسا کپڑا جو عُصْفُر، زعفران یا وَرس میں رنگ دیا جائے اُس کو ” مُعَصْفَر ، مُزَعْفَر ، مُوَرَّس “ کہا جاتا ہے ۔ اِن کپڑوں کا مردوں کے لئے پہننا مکروہ ہے ، عورتیں پہن سکتی ہیں ۔وَيُكْرَهُ لِلرَّجُلِ أَنْ يَلْبَسَ الثَّوْبَ الْمَصْبُوغَ بِالْعُصْفُرِ وَالزَّعْفَرَانِ وَالْوَرْسِ۔(عالمگیری :5/332)يُكْرَهُ لِلرِّجَالِ لُبْسُ الْمُعَصْفَرِ وَالْمُزَعْفَرِ وَالْمُوَرَّسِ وَالْمُحَمَّرِ۔(ردّ المحتار :6/358)ثوبِ مُعَصفَر کی ممانعت :