لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
اِشتمالِ صمّا کی مُمانعت کی وجہ : کپڑا پہننے کی اس مخصوص ہیئت کی وجہ سے انسان بے دست و پا ہوجاتا ہے اور اگر ٹھوکر وغیرہ لگ کر گرنے لگے تو اپنا بچاؤ بھی نہیں کیا جاسکتا ۔کسی نقصان دہ چیز کو دور کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے ۔(عمدۃ القاری :4/76) اس ہیئت میں کپڑا پہننے کی وجہ سے ستر کھلنے کا بھی قوی امکان ہوتا ہے ۔(عمدۃ القاری :4/76) یہودیوں کے ساتھ مشابہت پائی جاتی ہے کیونکہ اصلاً یہ یہودیوں کے اِشتمال کا طریقہ تھا۔(تبیین الحقائق :1/164)جانوروں کی کھال کو کپڑوں وغیرہ میں استعمال کرنا :جانوروں کی کھال کو استعمال کرنا : حیوانات کی دو قسمیں ہیں : (1)ماکول اللحم ۔ (2)غیر ماکول اللحم ۔ ماکول اللحم جانوروں کی کھال شرعی طور پر ذبح کرنے کی وجہ سے بالاتفاق پاک ہوجاتی ہے ۔ غیر ماکول اللحم جانوروں کی کھال اگر جانور نجس العین ہو تو بالاتفاق پاک نہیں ہوتی اگرچہ ذبح ِ شرعی کرلیا جائے ۔ اور غیر ماکول اللحم اگر نجس العین نہ ہو تو ذبحِ شرعی سے کھا ل پاک ہوگی یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : شوافع اور حنابلہ :پاک نہیں ہوگی ۔اِس لئے کہ نبی کریمﷺنے احناف و مالکیہ :پاک ہوجائے گی ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية:7/95)دلائل :شوافع و حنابلہ : نبی کریمﷺنےچیتے کی کھال پر سوار ہونے اور درندے کی کھال کو استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے ، اور یہ نہی عام ہے مذبوحہ اور غیر مذبوحہ تمام جانوروں کو شامل ہے ، نیز جب ذبح کرنے سے اُس کا گوشت پاک نہیں ہوتا تو کھال کیسے پاک ہوگی۔كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَنْهَى عَنْ رُكُوبِ النُّمُورِ۔(ابن ماجہ :3655)نَهَى عَنْ جُلُودِ السِّبَاعِ۔(ترمذی:1771) وَهُوَ عَامٌّ فِي الْمُذَكَّى وَغَيْرِهِ؛ وَلأَِنَّهُ ذَبْحٌ لاَ يُطَهِّرُ اللَّحْمَ فَلَمْ يُطَهِّرِ الْجِلْدَ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية:7/95)احناف و مالکیہ :