لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حضرت زہری فرماتے ہیں : عمامے عرب کے تاج ہیں اور حبوہ باندھ کر بیٹھنا عربوں کی دیواریں ہیں (کہ جیسے دیوار سے ٹیک لگایا جاتا ہے اِسی طرح حبوہ میں بھی ٹیک لگ جاتا ہے۔عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ:الْعَمَائِمُ تِيجَانُ الْعَرَبِ وَالْحُبْوَةُ حِيطَانُ الْعَرَبِ۔(شعب الایمان :5852) عمامے ایمان والوں کا وقار ہے ، عرب کی عزّت ہے ،جب عرب اس عمامے کو اُتار رکر رکھ دیں گے ، تو گویا اُنہوں نے اپی عزّت کو اُتار کر رکھ دیا۔العمائم وقار للمؤمن وعز للعرب، فإذا وضعت العرب عمائمها وضعت عزها۔(فردوس دیلمی ، بحوالہ کنز العمال :41147) عمامے عرب کے تاج ہیں ، جب وہ عمامے رکھ دیں گے تو گویا اپنی عزّت اُتار کر رکھ دیں گے۔العمائم تيجان العرب، فإذا وضعوا العمائم وضعوا عزهم۔(فردوس دیلمی ، بحوالہ کنز العمال :41133)عمامہ باندھنا مومن کا وقار ہے : عمامے ایمان والوں کا وقار ہے ، عرب کی عزّت ہے ،جب عرب اس عمامے کو اُتار رکر رکھ دیں گے ، تو گویا اُنہوں نے اپی عزّت کو اُتار کر رکھ دیا۔العمائم وقار للمؤمن وعز للعرب، فإذا وضعت العرب عمائمها وضعت عزها۔(فردوس دیلمی ، بحوالہ کنز العمال :41147)عمامہ کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب ستر گنا زیادہ ہے : عمامہ کے ساتھ دو رکعت نماز پڑھنا ستر رکعت بغیر عمامہ کے نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔ركعتان بعمامة خير من سبعين ركعة بلا عمامة۔(فردوس دیلمی ، بحوالہ کنز العمال :41138)عمامہ فطرت کے عین مطابق ہے : نبی کریمﷺ کا اِرشاد ہے :میری اُمّت جب تک ٹوپیوں پر عمامہ باندھتی رہے گی وہ ہمیشہ فطرت پر قائم رہے گی۔لا تزال أمتي على الفطرة ما لبسوا العمائم على القلانس۔(فردوس دیلمی ، بحوالہ کنز العمال :41148)عمامہ کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب پچیس گنا زیادہ ہے :