لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭کپڑوں کے ہَدیہ لینے اور دینے کے واقعات ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭نبی کریمﷺکے لئے دِحیہ کلبی کا ہدیہ : حضرت مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ دحیہ کلبی نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں موزے پیش کیے جنہیں آپﷺ نے پہنا۔ اور ایک روایت کے مطابق موزوں کے ساتھ جبہ بھی تھا آپ نے یہ دونوں چیزیں پہنیں یہاں تک کہ وہ پھٹ گئیں ،آپ کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ کسی ذبح کیے ہوئے جانور سے تھے یا نہیں ۔أَهْدَى دِحْيَةُ الكَلْبِيُّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُفَّيْنِ فَلَبِسَهُمَا»: وقَالَ إِسْرَائِيلُ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عَامِرٍ:«وَجُبَّةً فَلَبِسَهُمَا حَتَّى تَخَرَّقَا»، لَا يَدْرِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذَكِيٌّ هُمَا أَمْ لَا۔(ترمذی:1769)حضرت مخرمہکو نبی کریمﷺکا قباء دینا : عبداللہ بن عبید اللہ بن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ قبائیں تقسیم فرمائیں لیکن حضرت مخرمہ کو کچھ نہیں دیا تو حضرت مخرمہ نے مجھ سے کہا کہ اے بیٹے !میرے ساتھ حضور کے پاس چلو، چنانچہ میں ان کے ساتھ چلا، انہوں نے مجھ سے کہا کہ اندر جاؤ اور میرے لیے حضور کو بلاؤ۔ مسور کہتے ہیں کہ میں نے حضورﷺکو بلایا،آپ باہر تشریف لائے اور آپ کے اوپر انہیں قباؤں میں سے ایک قباء تھی،حضور اکرم ﷺنے فرمایا کہ یہ میں نے تمہارے لیے چھپا لی تھی۔ مسور کہتے ہیں کہ انہوں نے قبا کو دیکھا،حضور اکرم ﷺ نے فرمایا کہ مخرمہ خوش ہو گیا۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ، أَنَّهُ قَالَ: قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةً وَلَمْ يُعْطِ مَخْرَمَةَ شَيْئًا، فَقَالَ مَخْرَمَةُ يَا بُنَيَّ انْطَلِقْ بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ، قَالَ: ادْخُلْ فَادْعُهُ لِي، قَالَ: فَدَعَوْتُهُ، فَخَرَجَ إِلَيْهِ وَعَلَيْهِ قِبَاءٌ مِنْهَا، فَقَالَ: «خَبَأْتُ هَذَا لَكَ» قَالَ: فَنَظَرَ إِلَيْهِ، زَادَ ابْنُ مَوْهَبٍ: مَخْرَمَةُ، ثُمَّ اتَّفَقَا، قَالَ: رَضِيَ مَخْرَمَةُ۔(ابوداؤد:4028)نبی کریمﷺکا حضرت عتبہ عبد السلمی کو ہدیہ دینا :