لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
بھی تصرّف کرلینا جس کے بعد وہ کسی کے لئے بھی قابلِ استعمال نہ رہیں ، ظاہر ہے کہ یہ سب صورتیں کپڑوں کو ضائع کردینے کے مترادف ہے ، حالانکہ اگر یہی کپڑے جن کے استعمال سے انسان مستغنی ہوچکا ہے ،ا گر کسی غریب کو دیدیے جاتے تو اُس کے بدن ڈھانپنے ، ستر چھپانے کے کام آسکتا تھا ، بلکہ بعض اوقات تو اِس قدر اہم اور قیمتی کپڑے ضائع کردیے جاتے ہیں کہ کسی غریب اور متوسط کے لئے وہ کپڑے زینت و تجمّل اختیار کرنے کا کام بھی دے سکتے تھے، لیکن انسان دولت و فراوانی کے نشہ میں مست و غافل ہوکر اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمت کی ناقدری کرتے ہوئے بڑی بے دردی کے ساتھ اُنہیں ضائع وبرباد کردیتا ہے ،ظاہر ہے کہ مال کے اِس ضیاع کو سوائے اِسراف کے اور کیا کہاجاسکتا ہے ۔ کپڑوں کے ضائع کرنے کے اِسراف سے بچنے کے لئے نبی کریمﷺکے مندرجہ ذیل اِرشادات پڑھیئے جس میں آپﷺنے کسی کو کپڑا پہنانے کے کتنے فضائل بیان کیے ہیں :کسی کو لِباس پہنانے کے فضائل : حدیث میں آتا ہے جو شخص نیا کپڑا پہنے اور یہ دعاء پڑھے :”اَلْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِيْ مَا أُوَارِي بِهِ عَوْرَتِيْ، وَأَتَجَمَّلُ بِهِ فِيْ حَيَاتِي“اُس کے بعد پُرانا کپڑا غرباء و مساکین پر صدقہ کردے تو وہ اپنی موت و حیات کے ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی ذمّہ داری اور پناہ میں آگیا۔مَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا فَقَالَ: الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِي مَا أُوَارِي بِهِ عَوْرَتِي، وَأَتَجَمَّلُ بِهِ فِي حَيَاتِي ثُمَّ عَمَدَ إِلَى الثَّوْبِ الَّذِي أَخْلَقَ فَتَصَدَّقَ بِهِ كَانَ فِي كَنَفِ اللَّهِ وَفِي حِفْظِ اللَّهِ، وَفِي سَتْرِ اللَّهِ حَيًّا وَمَيِّتًا۔(ترمذی:3560) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : جس مومن نے کسی مومن کو بھوک کی حالت میں کھانا کھلایا اللہ تعالیٰ اُسے قیامت کے دن جنت کے پھل کھلائیں گے، اور جس مومن نے کسی مومن کو پیاس کی حالت میں پانی پلایا اللہ تعالیٰ اُسے قیامت کے دن ”رَحیقِ مَختوم“ یعنی مہر لگی ہوئی عُمدہ شراب پلائیں گے ، اور جس مومن نے کسی مومن کو برہنگی کی حالت میں کپڑے پہنائے اللہ تعالیٰ اُسے جنّت کے سبز کپڑوں میں سے کپڑا پہنائیں گے ۔أَيُّمَا مُؤْمِنٍ أَطْعَمَ مُؤْمِنًا عَلَى جُوعٍ أَطْعَمَهُ اللَّهُ يَوْمَ القِيَامَةِ مِنْ ثِمَارِ الجَنَّةِ، وَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ سَقَى مُؤْمِنًا عَلَى ظَمَإٍ سَقَاهُ اللَّهُ يَوْمَ القِيَامَةِ مِنَ الرَّحِيقِ المَخْتُومِ، وَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ كَسَا مُؤْمِنًا عَلَى عُرْيٍ كَسَاهُ اللَّهُ مِنْ خُضْرِ الجَنَّةِ۔(ترمذی:2449)