لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺاپنی تمام حالتوں میں جس قدر بھی ممکن ہوتا دائیں جانب سے شروع کرنے کو پسند کیا کرتے تھے، وضو کرنے میں ، کنگھی کرنے میں ، جوتے پہننے میں ، مسواک کرنے میں(غرض ہرچیز میں ) كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ التَّيَمُّنَ مَا اسْتَطَاعَ فِي شَأْنِهِ كُلِّهِ فِي طُهُورِهِ وَتَرَجُّلِهِ، وَنَعْلِهِ، قَالَ مُسْلِمٌ: «وَسِوَاكِهِ»۔(ابوداؤد:4140)گیارہوں ادب :کپڑا اُتارتے ہوئے بائیں جانب سے شروع کرنا : کپڑا پہنتے ہوئے دائیں جانب سے اور اُتارتے ہوئے بائیں جانب سے شروع کرنا چاہیئے ، جیسے : کپڑوں سے ہاتھ نکالتے ہوئے یا پاؤں نکالتے ہوئے پہلے بایاں ہاتھ نکالنا چاہیئے اورپھر دایاں ہاتھ ۔اور یہ اصول تمام افعال میں اختیار کرنا چاہیئے ، چنانچہ بیت الخلاء میں داخل اور خارج ہوتے ہوئے ، مسجد میں داخل اور خارج ہوتے ہوئے ، موزے ، جوتے چپل وغیرہ پہنتے اور اُتارتے ہوئے ہر جگہ اسی طریقہ کو اختیار کرنا چاہیئے ۔ (فتح الباری :10/312) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں نبی کریمﷺکا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں :جب تم میں سے کوئی جوتے پہنے تو اُسے چاہیئے کہ پہلے دائیں پاؤں میں پہنے اور جب اُتارے تو پہلے بایاں پاؤں اُتارے ، تاکہ پہننے میں دایاں پاؤں پہلے اور اُتارنے میں آخری ہوجائے۔إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِاليَمِينِ، وَإِذَا نَزَعَ فَلْيَبْدَأْ بِالشِّمَالِ، لِيَكُنِ اليُمْنَى أَوَّلَهُمَا تُنْعَلُ وَآخِرَهُمَا تُنْزَعُ۔(بخاری:5855)بارہواں ادب : کپڑا اُتارتے اور پہنتے ہوئےستر پوشی کا اہتمام کرنا : کپڑا اُتارتے اور پہنتے ہوئے چونکہ ستر کھلتا ہے ، اِس لئے اُس وقت میں ستر پوشی کا اہتمام کرنا چاہیئے ، اور ایسی جگہ کا انتخاب کرنا چاہیئے جہاں کسی قسم کی بے ستری اور بے پردگی نہ ہو ، نبی کریمﷺنے ستر کا اہتمام کرنے کی حد درجہ تعلیم دی ہے ۔ نبی کریمﷺ کااِرشاد ہے :بے شک اللہ تعالیٰ حیاء دار اور پردہ پوشی کرنے والے ہیں اور شرم و حیاء کو اور ستر پوشی کو پسند کرتے ہیں ۔إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ حَيِيٌّ سِتِّيرٌ يُحِبُّ الْحَيَاءَ وَالسَّتْرَ فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْتَتِرْ.(ابوداؤد:4012) بلکہ تنہائی اور خلوت میں جبکہ کسی کی نگاہ پڑنے کا بظاہر کوئی امکان بھی نہ ہو تب بھی ضرورت کے بقدر ہی ستر کھولنا چاہیئے ، اِس لئے کہ حدیث کے مطابق تنہائی میں بھی انسان کو ستر پوشی کی تعلیم دی گئی ہے ۔چنانچہ حدیث میں آتا ہے : ایک صحابی فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریمﷺسے دریافت کیا : اے اللہ کے نبی ﷺہم اپنا ستر کس سےچھپائیں اور کس سے نہ