لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
عُصْفُر ایک خاص قسم کے زرد رنگ کا پودا ہے جس کو پانی میں ڈال کر کپڑے رنگے جاتے ہیں ، عربوں میں اس کا رواج تھا ۔ وَرس بھی ایک پودا ہے جو کپڑا رنگنے کے کام آتا ہے ، اور زعفران واضح ہے ۔ ایسا کپڑا جو عُصْفُر، زعفران یا وَرس میں رنگ دیا جائے اُس کو ” مُعَصْفَر ، مُزَعْفَر ، مُوَرَّس “ کہا جاتا ہے ۔ اِن کپڑوں کا مردوں کے لئے پہننا مکروہ ہے ، عورتیں پہن سکتی ہیں ۔وَيُكْرَهُ لِلرَّجُلِ أَنْ يَلْبَسَ الثَّوْبَ الْمَصْبُوغَ بِالْعُصْفُرِ وَالزَّعْفَرَانِ وَالْوَرْسِ۔(عالمگیری :5/332)يُكْرَهُ لِلرِّجَالِ لُبْسُ الْمُعَصْفَرِ وَالْمُزَعْفَرِ وَالْمُوَرَّسِ وَالْمُحَمَّرِ۔(ردّ المحتار :6/358)چھٹا وصف — عیش و عشرت سےاجتناب کیا جائے : حد سے زیادہ عیش و عشرت اور تنعّم کے لباس سے اجتناب کرنا چاہیئے ، اِس لئے کہ یہ کافروں اور اللہ تعالیٰ کے نافرمان بندوں کا طریقہ ہے ، نبی کریمﷺنے ارشاد فرمایا :عیش و عشرت سے بچو کیونکہ اللہ کے بندے عیش و عشرت میں نہیں پڑتے۔إِيَّاكَ وَالتَّنَعُّمَ؛ فَإِنَّ عِبَادَ اللهِ لَيْسُوا بِالْمُتَنَعِّمِينَ۔(مسند احمد :22105) حضرت عمر کا قول ہے :عیش و عشرت سے اجتناب کرو اور مُشرکین کے لِباس کو اپنانے سے بچو اور ریشم پہننے سے بچو ۔ وَإِيَّاكُمْ وَالتَّنَعُّمَ، وَزِيَّ أَهْلِ الشِّرْكِ، وَلَبُوسَ الْحَرِيرَ۔(مسلم :2069)ساتواں وصف — اِسراف اور تکبّر سے اجتناب کیا جائے : کپڑوں کے سلسلہ میں ایک اہم تعلیم یہ ہے کہ اُس میں اِسراف اور تکبّر سے بہر صورت اِجتناب کیا جائے ، اِس لئے کہ نبی کریم ﷺنے کپڑوں میں بطور خاص اِن دونوں اوصاف سے منع کیا ہے ۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :کھاؤ پیواور صدقہ کرو اور کپڑے پہنو (تمہیں اجازت ہے )جب تک کہ اِسراف اور تکبّر (کی گندگی )نہ شامل ہوجائے ۔كُلُوا وَاشْرَبُوا وَتَصَدَّقُوا وَالْبَسُوا مَا لَمْ يُخَالِطْهُ إِسْرَافٌ، أَوْ مَخِيلَةٌ۔(ابن ماجہ :3605) قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :﴿يَابَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَكُلُوا وَاشْرَبُوا وَلَا تُسْرِفُوا إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ﴾۔(الاعراف :31)اے آدم کے بیٹو اور بیٹیو! جب بھی مسجد میں آؤ تو اپنی خوشنمائی کا سامان (یعنی لباس جسم پر ) لے کر آؤ اور کھاؤ پیو اور فضول خرچی مت کرو۔ یا رکھو کہ اللہ تعالیٰ فضول خرچ لوگوں کو پسند نہیں کرتا ۔(آسان ترجمہ قرآن کریم)آٹھواں وصف — حیثیت کے مطابق ہو :