لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :شیطان سُرخ رنگ کو پسند کرتا ہے ، پس تم سرخ رنگ اور ہر طرح کے شہرت والے لِباس سے بچو ۔عَنْ رَافِعِ بْنِ يَزِيدَ الثَّقَفِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ الشَّيْطَانَ يُحِبُّ الْحُمْرَةَ فَإِيَّاكُمْ وَالْحُمْرَةَ وَكُلَّ ثَوْبٍ ذِي شُهْرَةٍ۔(شعب الایمان :5915)(طبرانی اوسط :7708)لِباسِ شہرت کی صورتیں :لِباسِ شہرت کی مُختلف صورتیں ہیں : ایسا لِباس جس کا پہننا ہی سرے سے جائز نہ ہو ۔جیسے برہنہ کپڑے ، باریک اور چست کپڑے وغیرہ ۔ ایسا لِباس جس کا پہننا تو جائز ہو لیکن اُس کے پہننے سے مقصود فخر و غرور اور نام کمانا ہو۔ ایسا لِباس جس کے ذریعہ فقراء پر اپنی برتری کا اظہار اور اُن کی دل شکنی مقصود ہو ۔ ایسا لِباس جس کو مسخرہ کے طور پر پہنا جائے ، یعنی لوگوں کو اُس لِباس کے ذریعہ ہنسانا مقصود ہو ۔ ایسا لِباس جس کے ذریعہ اپنے زُہد ، عمل اور تقویٰ کا اِظہار مقصود ہو ۔جیسے پیوند لگے ہلکے درجے کاکپڑا اِس غرض سے پہناجائے کہ لوگ صوفی اور زاہد کہیں گے ۔ ایسا لِباس جو کسی منصب اور مقام کی علامت ہو اورانسان نااہل ہونے کے باوجود اُس لِباس کو اِس لئے اختیار کرے تاکہ لوگ اُسے اُس مقام و منصب کا حامل سمجھیں ۔جیسے :جاہل ہونے کے باوجود فقہاء کا لِباس پہننا ، عامی ہونے کے باوجود رئیس اور سید جیسا لِباس پہننا ۔(مرقاۃ المفاتیح :72782)لِباسِ شہرت کی وعیدیں : نبی کریمﷺنے اِیسے لِباس کے بارے میں بڑی سخت وعیدیں ذکر فرمائی ہیں : چند وعیدیں ملاحظہ فرمائیں:آگ کا لِباس :حضرت عبد اللہ بن عمر فرماتے ہیں :جس نے شہرت کی چادر پہنی یا شہرت کا کپڑا پہنا اللہ تعالیٰ اُسے قیامت کے دن آگ کا لباس پہنائیں گے ۔قَالَ ابْنُ عُمَرَ:مَنْ لَبِسَ رِدَاءَ شُهْرَةٍ، أَوْ ثَوْبَ شُهْرَةٍ أَلْبَسَهُ اللَّهُ نَارًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(ابن ابی شیبہ :25266)