لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں اور اُن عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو مَردوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں۔لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِﷺالمُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ، وَالمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ۔(بخاری:5885)جنسِ مُخالف کی مشابہت اختیار کرنے والے بدترین لوگ ہیں :آپﷺ نے مخالف جنس کی مشابہت اختیار کرنے والے مرد و عورت کوبدترین مرد و عورت قرار دیا ، چنانچہ ارشادِ نبوی ﷺ ہے :تمہاری بدترین عورتیں وہ ہیں جو تمہارے مَردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں اور تمہارے بدترین مرد وہ ہیں جو تمہاری عورتوں کی مشابہت اختیار کرتےہیں۔وَشَرَّ نِسَائِكُمْ مَنْ تَشَبَّهَ بِرِجَالِكُمْ، وَشَرَّ رِجَالِكُمْ مَنْ تَشَبَّهَ بِنِسَائِكُمْ۔(شعب الایمان : 7420)جنسِ مُخالف کی مشابہت اختیار کرنے والے جنّت سے محروم ہیں :نبی کریمﷺ نے مخالف جنس کی مشابہت اختیار کرنے والے مرد وں اور عورتوں کو جنت سے محروم قرار دیا ، چنانچہ حدیث میں ہے ،نبی کریمﷺ ارشاد فرماتے ہیں :تین افراد ایسے ہیں جو جنّت میں داخل نہیں ہوں گے :ایک وہ مَرد جو عورتوں جیسا لِباس پہنے اور دوسری وہ عورت جو مَرد جیسا لِباس پہنے ، اور دَیُّوث۔ثَلَاثَةٌ لَا يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ: الرَّجُلُ يَلْبَسُ لِبْسَةَ الْمَرْأَةِ، وَالْمَرْأَةُ تَلْبَسُ لِبْسَةَ الرَّجُلِ، وَالدَّيُّوثُ۔(شعب الایمان : 7417)جنسِ مُخالف کی مشابہت اختیار کرنے والوں سے حضورﷺ کا لا تعلّق ہونا :نبی کریمﷺ نے مخالف جنس کی مشابہت اختیار کرنے والے مرد وں اور عورتوں سے اپنی لاتعلّقی ظاہر فرمائی ، چنانچہ ارشاد فرمایا:جو عورت مَردوں کی اور جو مَرد عورتوں کی مشابہت اختیار کرے اُس کا ہم سے کوئی تعلّق نہیں ۔ لَيْسَ مِنَّا مَنْ تَشَبَّهَ بِالرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ، وَلَا مَنْ تَشَبَّهَ بِالنِّسَاءِ مِنَ الرِّجَالِ۔(مسند احمد :462)قومِ لوط کا ایک گناہ جنسِ مُخالف کی مشابہت اختیار کرنا بھی تھا : علّامہ قرطبی نے قومِ لوط کی ہلاکت کے جو اسباب اور گناہ ذکر کیے ہیں اُن میں سے ایک یہ بھی تھا کہ لِباس پہننے میں اُن کے مرد عورتوں کی اور عورتیں مردوں کی مُشابہت اختیار کرتے تھے۔وَتَتَشَبَّهُ الرِّجَالُ بِلِبَاسِ النِّسَاءِ وَالنِّسَاءُ بِلِبَاسِ الرِّجَالِ۔(تفسیر القرطبی :342)اِسلامی امتیاز و خصوصیات کی سلامتی کے لئے حضرت عمر کا اِقدام :