لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حضرت عتبہ بن عبدالسلمی کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے کپڑا طلب کیا پہننے کے لیے تو آپ نے مجھے کتان کے دو کپڑے پہنائے اور میں بیشک اپنے آپ کو دیکھتا اور میں اپنے ساتھیوں میں بہترین کپڑے والا تھا ۔عَنْ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ السُّلَمِيِّ، قَالَ:اسْتَكْسَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَسَانِي خَيْشَتَيْنِ، فَلَقَدْ رَأَيْتُنِي وَأَنَا أَكْسَى أَصْحَابِي۔(ابوداؤد:4032)مَلِکِ ذی یَزن کا ہدیہ قبول کرنا اور اُس کی مکافات کرنا : حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ ذی یزن کے بادشاہ نے رسول اللہ ﷺکے پاس ایک جوڑا کپڑا ہدیہ کے طور پر بھیجا جو اس نے33 اونٹ یا اونٹنیاں دے کر خریدا تھا تو آپ نے اسے قبول فرمایا ۔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ مَلِكَ ذِي يَزَنَ أَهْدَى إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةً أَخَذَهَا بِثَلَاثَةٍ وَثَلَاثِينَ بَعِيرًا، أَوْ ثَلَاثٍ وَثَلَاثِينَ نَاقَةً فَقَبِلَهَا۔(ابوداؤد:4034) حضور اکرم ﷺ نے ایک جوڑا کپڑا خریدا بیس سے زائد اونٹنیاں دے کر خریدا اور پھر اسے ذی یزن کے بادشاہ کو ہدیہ بھیج دیا۔عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:اشْتَرَى حُلَّةً بِبِضْعَةٍ وَعِشْرِينَ قَلُوصًا، فَأَهْدَاهَا إِلَى ذِي يَزَنَ۔(ابوداؤد:4035)نبی کریمﷺکا نجاشی کو کپڑا بھجوانا : حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ روم کے بادشاہ نے رسول اللہ ﷺکو سندس کا ایک چوغہ ہدیہ بھیجا تو آپ نے اسے پہنا پس گویا کہ میں آپ کے ہاتھوں کو دیکھ رہا ہوں کہ ادھر ادھر ہل رہے تھے پھر آپ نے اسے حضرت جعفر کو بھیج دیا تو انہوں نے اسے پہن لیا پھر وہ آپ کے پاس آئے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں نےتمہیں اس لیے نہیں دیا کہ تم اسے پہن لو انہوں نے عرض کیا کہ پھر میں اس کا کیا کروں؟ تو آپ نے فرمایا کہ اسے اپنے بھائی نجاشی کو بھیج دو۔عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ مَلِكَ الرُّومِ، أَهْدَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتُقَةً مِنْ سُنْدُسٍ، فَلَبِسَهَا، فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى يَدَيْهِ تَذَبْذَبَانِ، ثُمَّ بَعَثَ بِهَا إِلَى جَعْفَرٍ فَلَبِسَهَا، ثُمَّ جَاءَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي لَمْ أُعْطِكَهَا لِتَلْبَسَهَا» قَالَ: فَمَا أَصْنَعُ بِهَا؟ قَالَ: أَرْسِلْ بِهَا إِلَى أَخِيكَ النَّجَاشِيِّ۔(ابوداؤد:4035)