لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
رہی تھیں کہ اچانک (اللہ کا عذاب آیا)وہ زمین میں دھنس گیا ، پس وہ قیامت تک اسی طرح زمین میں دھنستا رہےگا۔بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي قَدْ أَعْجَبَتْهُ جُمَّتُهُ وَبُرْدَاهُ، إِذْ خُسِفَ بِهِ الْأَرْضُ، فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِي الْأَرْضِ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ.(مسلم: 2088)بَيْنَمَا رَجُلٌ يَتَبَخْتَرُ، يَمْشِي فِي بُرْدَيْهِ قَدْ أَعْجَبَتْهُ نَفْسُهُ، فَخَسَفَ اللهُ بِهِ الْأَرْضَ، فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِيهَا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ.(مسلم: 2088)قیامت کے دن اُس کا وزن قائم نہیں ہوگا : حضرت عبد اللہ بن بریدہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں :ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے کہ قریش کا ایک آدمی حلّے(کپڑوں کے جوڑے) میں مٹکتا ہوا آیا، جب اُٹھ کر گیا تو آنحضرت ﷺنے فرمایا: اے بریدہ! یہ ایسا شخص ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے لئے کوئی وزن قائم نہیں کریں گے۔عَنْ عَبد اللَّهِ بْنِ بُرَيدة عَنْ أَبِيهِ، رَضِي اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيه وَسَلَّم فَأَقْبَلَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ يَخْطِرُ فِي حُلَّةٍ لَهُ فَلَمَّا قَامَ عَلَى النَّبِيّ صَلَّى الله عَلَيه وَسَلَّم قال: يابريدة! هَذَا مِمَّنْ لا يُقِيمُ اللَّهُ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا.(مسند البزار :10/323)نویں صورت :تصویروں والے کپڑے :تصویر کا حکم : جمہور علماء ، صحابہ و تابعین اور ائمہ اربعہ کے نزدیک کسی جاندار کی صورت بنانا مطلقاً بغیر کسی اِستثناء کے حرام ہے ——خواہ مجسمہ کی صورت میں ہو یا نقش اور رنگ کی صورت میں ، اِسی طرح خواہ قلم سے اس کی نقاشی کی جائے یا مشینوں کے ذریعہ اس کو چھاپا جائے ، یا فوٹو کے ذریعہ اس کا عکس قائم کیا جائے ، یہ سب تصاویر و تماثیل ہی ہیں ۔ جن کی حرمت احادیث متواترہ سے ثابت ہے ۔(امداد المفتین :825 ، 826) علّامہ نووی فرماتے ہیں :ہمارے اصحاب اور دیگر علماء کرام نے فرمایا:جاندار کی تصویر کشی کرنا حرمت کے اعتبار سے بہت ہی سخت ہے اور یہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے ، اِس لئے کہ تصویر پر بہت ہی سخت وعیدوں کے ساتھ ڈرایا دھمکایا گیا ہے جوکہ احادیث نبویہ میں ذکر کی گئی ہیں ، چاہے اس کا بنانا اس طور پر ہو کہ اس تصویر کی توہین و تحقیر کی جائے گی یا کچھ اور مقصد(تعظیم وغیرہ ) ہو ، بہر کیف تصویر ہر حال میں حرام ہے ، اِس لئے کہ اس میں اللہ تعالیٰ کی خلقت کے ساتھ مشابہت