لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
تسبیح میں ریشم کی ڈور ڈالنا : تسبیح میں ریشم کا دھاگہ استعمال کرنا جائز ہے ، اِس لئے کہ مَردوں کے لئے ریشم کی حرمت پہننے میں ہے اور یہ پہننا نہیں کہلاتا اِس لئے کوئی حرج نہیں ۔ (امداد الاحکام :4/341)ریشم کااِزار بند اور رومال استعمال کرنا : ازار بند میں بھی ریشم کے استعمال کی تفصیل وہی ہوگی جو ریشمی کپڑے کی ہے ، یعنی خالص ریشمی ازار بند یا ایسا ازار بند جس کا ”بانا“ ریشمی ہو ، مَرد کے لئے ناجائز ہے ، ہاں ! اگر ”تانا“ ریشمی ہو اور بانا سوت وغیرہ کا ہو تا جائز ہے ۔وَتُكْرَهُ التِّكَّةُ مِنْهُ أَيْ مِنْ الدِّيبَاجِ هُوَ الصَّحِيحُ۔(الدر المختار:6/353) ریشمی رومال استعمال کرنا بھی درست نہیں ۔وَبِهِ عُلِمَ أَنَّهُ لَا يَصِحُّ أَنْ يُرَادَ بِالْخِرْقَةِ مَا يَشْمَلُ الْحَرِيرَ وَبِهِ صَرَّحَ بَعْضُهُمْ۔(الدر المختار مع الرد :6/363)تیسری صورت :سرخ کپڑے پہننا :مَردوں کے لئے سُرخ کپڑے کا حکم : مَردوں کے لئے خالص سُرخ کپڑا پہننا مکروہ تنزیہی ہے ۔اور اگر خالص سُرخ کپڑا نہ ہو بلکہ اس میں سرخ دھاریاں یا بیل بوٹے سُرخ ہوں تو بلا کراہت جائز ہے ، ایسے لِباس کا نبی کریمﷺسے پہننا ثابت ہے ۔(امداد المفتین:811)لَا بَأْسَ بِلُبْسِ الثَّوْبِ الْأَحْمَرِ اهـ.وَمفَادُهُ أَنَّ الْكَرَاهَةَ تَنْزِيهِيَّةٌ۔(الدر المختار :6/358) تیز سُرخ رنگ پہننا مَردوں کے لئے مکروہ تنزیہی ہے اور ہلکا سُرخ رنگ ہو یا سیاہی مائل سُرخی یعنی براؤن رنگ کا کپڑا پہننا بلاکراہت جائز ہے ۔ (تحفۃ الالمعی :5/58)گہرا سُرخ رنگ پہننا مکروہ تنزیہی ہے ، البتہ ہلکے سُرخ رنگ کا کپڑا یا ایسا کپڑا جس میں سُرخ دھاریاں ہوں ، بلاکراہت جائز ہے ۔(کشف الباری ، کتاب اللباس : 209)خلاصہ : (1)………گہرا خالص سُرخ کپڑا جس میں کوئی اور رنگ نہ ہو اُس کا پہننا مکروہ تنزیہی ہے ۔ (2)………ہلکا سُرخ رنگ کا کپڑا پہننا جائز ہے ۔ (3)………دھاری دار سُرخ رنگ کا کپڑا پہننا جائز ہے ۔