لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
نابالغ لڑکوں کو ریشم کے کپڑے پہنانا : اِس پر سب کا اتفاق ہے کہ مَردوں کےلئے ناجائز اور عورتوں کے لئے حرام ہے ، نیز اِس پر بھی اتفاق ہے کہ نابالغ لڑکیوں کو پہنانا بھی جائز ہے ، البتہ نابالغ لڑکوں کو پہنانا جائز ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : احناف : جائز نہیں ، البتہ چونکہ وہ مکلّف نہیں ، اِس لئے اُن کو پہنانے والا گناہ گار ہوگا ۔ ائمہ ثلاثہ : جَواز اور عدمِ جَواز دونوں طرح کے اقوال ہیں ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية::17/208)مخلوط ریشم کا حکم : ایسا کپڑا جس کے تانے یا بانے میں سے ایک ریشم کا اور دوسرا غیر ریشم کا ہو وہ مخلوط کہلاتا ہے ، اُس کے پہننے کے جائز یا ناجائز ہونے میں اختلاف ہے : احناف : بانے کو دیکھا جائے گا ، اگر بانا ریشم کا ہو تو ناجائز ہے ، ورنہ جائز ہے ۔ شوافع و حنابلہ :غالب کو دیکھا جائے گا ، اگر ریشم غالب ہو تو ناجائز ، ورنہ جائز ہے ۔ مالکیہ : مختلف اقوال ہیں ، راجح یہ ہے کہ مکروہ ہے ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية:17/209)ریشم کو لباس کے علاوہ دوسری چیزوں میں استعمال کرنا : ریشم کو بچھونے ،بستر ، تکیہ اور پردے وغیرہ کے طور پر استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : امام ابوحنیفہ اور ابن الماجشون مالکی اور بعض شوافع:جائز ہے ۔(فتح الباری :10/292)(عمدۃ القاری:22/14) جمہور ائمہ ثلاثہ اور صاحبین : جائز نہیں ۔(الموسوعة الفقهية الكويتية:17/210) پھر جمہور فقہاء کرام جولِباس کے علاوہ میں ریشم کے استعمال کو جائز قرار نہیں دیتے ، اُن میں اختلاف ہے کہ یہ ممانعت مَرد و عورت دونوں کے لئے یکساں ہے یا صرف مَرد کے لئے ممانعت ہے : صاحبین : مَرد و عورت دونوں ہی کے لئے ممانعت ہے، اور یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ سونا پہننا مَرد کے لئے ناجائز اور عورت کے لئے جائز ہے ، لیکن سونے کے بَرتن استعمال کرنا دونوں ہی کے لئے ناجائز ہے ۔