لباس کے اسلامی آداب و مسائل |
|
حیثیت اور وسعت کے ہوتے ہوئے پھٹا پُرانا لِباس پہننا چاہیئے ، اور یہی اِعتدال نبی کریمﷺکی پاکیزہ زندگی میں قولی اور عملی طور پر نظر آتا ہے ۔ عملی طور پر آپﷺ کبھی اچھے اور قیمتی لِباس کے پیچھے نہیں پڑے ، جو مِل گیا اُسے صبر و شکر کے ساتھ زیب تِن فرمالیا، اِسی طرح کبھی اچھے کپڑے کے ہوتے ہوئے اُسے ٹھکرایا بھی نہیں ، بلکہ کسی صحابی کو حیثیت ہوتے ہوئے ادنیٰ کپڑے پہنے دیکھتے تو اُنہیں تنبیہ کرتے اور اللہ تعالیٰ کی نعمت کے اظہار کی تلقین فرماتے ۔ اور قولی طور پر آپ ﷺکے چند ارشادات یہ ہیں : حضرت عبد اللہ بن عمر سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے دو طرح کے کپڑوں کے پہننے سے منع فرمایا:ایک وہ کپڑا جو اپنے حُسن میں مشہور ہو اور دوسرا وہ کپڑا جو اپنے قبیح اور بُرا ہونے میں مشہور ہو ۔عن عبد الله بن عمر أنَّ رسولَ الله ﷺ نَهى عن لِبْسَتَين: المَشْهورَةِ في حُسْنها، والمَشْهورَةِ في قُبْحها.(طبرانی کبیر :13/331، رقم :14135) حضرت ابوہریرہ اور زید بن ثابت سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے دو طرح کی شہرتوں سے منع فرمایا ، کسی نے سوال کیا کہ دو شہرتوں سے کیا مراد ہے ؟آپﷺنے ارشاد فرمایا:کپڑوں کا باریک اور موٹا ہونا ، کپڑوں کا نرم و ملائم اور کھردرا ہونا ، کپڑوں کا لمبا اور چھوٹا ہونا،(یہ سب اِفراط اور تفریط کی دو انتہائیں ہیں )ان کے درمیان اعتِدال اور میانہ رَوی کو اختیار کرنا چاہیئے ۔عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزِيدِ بْنِ ثَابِتٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: نَهَى عَنِ الشُّهْرَتَيْنِ، فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللهِ وَمَا الشُّهْرَتَانِ قَالَ:رِقَّةُ الثِّيَابِ وَغِلَظُهَا وَلِينُهَا وَخُشُونَتُهَا وَطُولُهَا وَقِصَرُهَا وَلَكِنْ سَدَادٌ فِيمَا بَيْنَ ذَلِكَ وَاقْتِصَادٌ.(شعب الایمان :5821) اِن حدیثوں سے معلوم ہوا کہ انسان کو نہ بہت زیادہ نَفیس اور عُمدہ لِباس کے پیچھے پڑنا چاہیئے کیونکہ یہ انسان کو ریاکاری ، تکبّر ، فخر و غرور ،عُجب اور خود پسندی میں مبتلاء کردیتا ہے ، اور نہ بالکل ہی خَسیس اوربوسیدہ ایسا لِباس پہننا چاہیئے جو انسان کی اپنی مالی حیثیت و وسعت سے بھی کَم ہو ، کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی عملی طور پر ناشکری ہے ، اللہ تعالیٰ جب کسی کو نعمتیں عطاء کرتے ہیں تو اپنی نعمتوں کا اظہار دیکھنا پسند کرتے ہیں ۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے :اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ اپنی نعمت کا اثر بندے پر دیکھیں۔إِنَّ اللَّهَ يُحِبَّ أَنْ يَرَى أَثَرَ نِعْمَتِهِ عَلَى عَبْدِهِ۔(ترمذی:2819)کپڑوں میں تجمّل اور زینت اختیار کرنا :