حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مقام دفن بروئے تورات
۱۴…حدیث عبداﷲ ابن سلامؓ
حدیث کے طلبہ کو معلوم ہوگا کہ حضرت عبداﷲ بن سلام ؓ، یہود کے لاثانی عالم تھے۔ آنحضرتﷺ مدینہ منورہ تشریف لے آئے تو انہوں نے علامات نبوت کو دیکھ کر اسلام قبول کرلیا۔ آپ کی وفات ۴۳ھ میں ہوئی۔ آپ کے بارے میں رسول اﷲ نے فرمایا تھا: ’’انہ من اہل الجنۃ‘‘ (بخاری ج۱ ص۵۳۸باب مناقب عبداﷲ بن سلام)
یہی حضرت عبداﷲ بن سلام فرماتے ہیں کہ : ’’توراۃ میں آنحضرتﷺ کی صفت لکھی ہوئی ہے اور یہ بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام آپ کے ساتھ دفن ہوں گے۔ ‘‘ (جامع ترمذی ج۲ ص۲۰۲)
سند حدیث کے ایک راوی ابو مودودؒ کہتے ہیں کہ روضہ اقدس کے اندر ایک قبر کی جگہ موجود ہے۔
قارئین کرام! آگے بڑھنے سے پہلے انہی حضرت عبداﷲ بن سلامؓ کے بارے میں ایک بات اور بھی سن لیں۔
جب سیدنا عثمان بن عفان ؓ کے قتل کا ارادہ کیا گیا تو حضرت عبداﷲ بن سلامؓ ان کے پاس گئے۔ حضرت عثمانؓ نے پوچھا کیسے آئے؟ جواب دیا: تاکہ آپ کی کوئی مدد کرسکوں! حضرت عثمانؓ نے فرمایا: تو اندر آنے سے بہتر ہے کہ آپ باہر جا کر بلوائیوں کو سمجھائیں! چنانچہ آپ باہر چلے گئے لوگوں سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ: ’’لوگو میرا نام پہلے کچھ اور تھا۔ رسول اﷲﷺ نے میرا نام عبداﷲ رکھا، قرآن پاک کی دو آیتیں میرے بارے میں نازل ہوئی تھیں:
۱… ’’وشہد شاہد من بنی اسرائیل علیٰ مثلہ فآمن واستکبرتم ان اﷲ لا یہدی القوم الظالمین (الاحقاف:۱۰)‘‘ { اور بنی اسرائیل میں کوئی گواہ اس جیسی کتاب پر گواہی دے کر ایمان لے آوے اور تم تکبر ہی میں رہو۔ بے شک اﷲ تعالیٰ بے انصاف لوگوں کو ہدایت نہیں کیا کرتا۔}
۲… ’’قل کفیٰ باﷲ شہیدا بینی وبینکم ومن عندہ علم الکتاب (الرعد:۴۳)‘‘ {آپ ﷺفرمادیجئے کہ میرے اور تمہارے درمیان اﷲ تعالیٰ اور وہ شخص جس کے پاس کتاب کا علم ہے کافی گواہ ہیں۔}
دیکھو! اس وقت تک اﷲ کی تلوار میان میں ہے۔ فرشتے تمہارے اس شہر میں