۱۲… مرزاقادیانی کے بیان کے مطابق مسیح موعود کی آمد کاتعلق عیسائیوں سے ہے۔ مرزا قادیانی کا مسلمانوں کو دعوت دینا بے معنی ہے۔
۱۳… مسیح موعود کے فرائض منصبی کیاہوںگے؟
۱۴… دجالی فتنہ کو کیااہمیت حاصل ہے؟دجال کون ہے؟مرزاقادیانی جس کو دجال ٹھہراتے ہیں۔اس کی کارستانیوں کا ذکر اورمرزا قادیانی کی جوابی کارروائی۔
کیامرزا قادیانی مہدی آخر الزمان ہیں؟
مرزا قادیانی کی شترمرغانہ پالیسی
مرزا قادیانی کی یہ دوغلی روش نہایت عجیب وغریب ہے کہ وہ اگر ماننے پر آجائیں تو بے ثبوت باتوں کو قطعیات کا درجہ دے کر ان پرایمان لے آتے ہیں اورنہ ماننا چاہیں تو پوری امت کے مسلمات اورتواتر کے ساتھ ثابت شدہ حقائق کا انکار کر دیں۔ آپ پہلے پڑھ چکے ہیں کہ مرزا قادیانی نے مسیح موعود کے سلسلہ میں یہی پالیسی اختیار کی۔ اگرمسیح موعود حضرت عیسیٰ علیہ السلام اسرائیلی پیغمبر کو قرار دیا جائے تو پھر مرزا قادیانی کے نزدیک نہ صرف قرآن شریف میں ان کی آمد کا کہیں ذکر ہے اور نہ ان کی آمد کوئی اسلامی عقیدہ ہے۔ لیکن جب مرزا قادیانی نے خود مسیح موعود بننا چاہا تو پھر انہیں اپنی آمد کے چرچے قرآن میں نظرآنے لگے۔ لہٰذا انہوں نے یہ فتویٰ صادر فرمایا کہ جو انہیں مسیح نہ مانے وہ کافر ہے۔ یہی دورخی انہوں نے مہدی آخر الزمان کے بارے میں دکھائی۔ اگر امت مسلمہ مرزا قادیانی کو چھوڑ کر کسی اور کو مہدی قرار دے تو وہ کہتے ہیں،چھوڑئیے صاحب!ظہورمہدی کا عقیدہ بالکل بے دلیل اوربے ثبوت ہے۔ چنانچہ وہ لکھتے ہیں: ’’مہدی کی حدیثوں کا یہ حال ہے کہ کوئی بھی جرح سے خالی نہیں اورکسی کو صحیح حدیث نہیں کہہ سکتے۔‘‘ (حقیقت الوحی حاشیہ ص۲۰۸،خزائن ج۲۲ص۲۱۷)
لیکن جب مرزاقادیانی خود مہدی آخرالزمان ہونے کادعویٰ کرتے ہیں تو پھر نہ صرف یہ کہ وہ صحیح حدیثیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر لے آتے ہیں بلکہ قرآن مجید کی آیات میں بھی انہیں اپنی تائید میں بولتی ہوئی نظرآتی ہیں۔ وہ لکھتے ہیں:’’حدیث صحیح میںآچکا ہے کہ مہدی موعود کے پاس ایک چھپی ہوئی کتاب ہوگی۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۴۰،خزائن ج۱۱ص۳۲۴)
علامات مہدی کے ضمن میںحدیث کے مشہور عام دارقطنی نے ایک روایت امام محمد باقرؓ