مثلاً مرزا قادیانی کا خدائی دعویٰ، مرزا غلام احمد قادیانی کا ابن اللہ ہونے کا دعویٰ، مرزا غلام احمد قادیانی کے خالق ہونے کا دعویٰ، مرزا غلام احمد قادیانی نے بقول خود شرک عظیم کیا اور مشرک کا حکم اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں یوں بیان فرماتا ہے:
’’ان اﷲ لا یغفر ان یشرک بہ ویغفر مادون ذالکبے شک اللہ تعالیٰ مشرک کو نہیں بخشے گا اور اس کے علاوہ جس کو چاہے بخش دے۔‘‘
مرزائی بتائیں!
جن کا نبی باون سال تک شرک عظیم میں مبتلا رہا ہو تو اس کے امتیوں کو اس کی سنت پر عمل کرنے کے لئے کتنے سال شرک کرنا چاہئے جس امت کا نبی ایسا گمراہ ہو تو اس کے امتی کیا ہدایت پائیں گے؟
انگریز کی اطاعت میں مرزا غلام احمد کا جہاد کو ممنوع قرار دینا
۱… ’’میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں کہ اگر وہ اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں۔ میں نے ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب، مصر اور شام اور کابل اور روم تک پہنچا دیا ہے۔ میری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیر خواہ ہوجائیں اور مہدی خونی اور مسیح خونی کی بے اصل روایتیں اور جہاد کے جوش دلانے والے مسائل جو احمقوں کے دلوں کو خراب کرتے ہیں ان کے دلوں سے معدوم ہوجائیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ ص۱۵۵،۱۵۶)
۲… ’’دوسرا امر قابل گزارش یہ ہے کہ میں ابتدائی عمر سے اس وقت تک جو تقریباً ساٹھ برس کی عمر تک پہنچا ہوں اپنی زبان اور قلم سے اہم کام میں مشغول ہوں تاکہ مسلمانوں کے دلوں کو گورنمنٹ انگلشیہ کی سچی محبت اور خیر خواہی اور ہمدردی کی طرف پھیروں اور ان کے بعض کم فہموں کے دلوں سے غلط خیال جہاد وغیرہ کے دور کروں جو دلی صفائی او رمخلصانہ تعلقات سے روکتے ہیں۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۷ ص۱۱، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۱)
۳… ’’میں یقین کرتا ہوں کہ جیسے جیسے مرید بڑھیں گے ویسے ویسے مسئلہ جہاد کے معتقد کم ہوتے جائیں گے۔ کیونکہ مجھے مسیح اور مہدی مان لینا ہی مسئلہ جہاد کا انکار کرنا ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۷ ص۱۷، مجموعہ اشتہارات ج۳ص۱۹ )
۴… ’’پھر میں پوچھتا ہوں کہ جو کچھ میں نے سرکار انگریزی کی امداد حفظ وامن اور جہادی