تقریر بخاری نمبر۷
میری تمنا ہے کہ میں ریڈیو کے ذریعے تمام دنیا کو قرآن سنائوں۔دنیا کی جو چیز قرآن پاک سے الگ کرے اسے آگ لگا کر راکھ کردوں۔حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ صاحب بخاری مدظلہ!
جناب صدر محترم: میرے بزرگو، عزیز بھائیو اور معزز خواتین پر سوں آپ حضرات کے سامنے میں نے چند الفاظ اشارۃً کہے تھے کہ جس مسئلہ کو ہم لوگ بیان کررہے ہیں ملتان کی اس کانفرنس کے اجلاس میں اور اس کے علاوہ پاکستان کے مختلف مقامات پر جلسہ کے ذریعہ اعتقادات کے متعلق بہت کم کہا جاتا ہے اور اعمال کی طرف زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ آج آپ دعا فرمائیں۔ انشاء اﷲ العزیز عقیدے کے متعلق کچھ بیان کروں گا۔ مجھے شرم محسوس ہوتی ہے کہ ایسے اکابر کی موجودگی میں کیا عرض کروں۔ اگر برسوں تک ان حضرات کی جوتیاں سیدھی کرتا رہوں تو بھی اس قابل نہیں ہوسکتا مگر جب یہ حضرات خود ارشاد فرمائیں اور پھر مجھ جیسے ادنیٰ طالب علم کو حکم فرمائیں تو شرم سار ہوتا ہوں۔ خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ایسے اکابر علماء نے مجھے نوازا ہے اور معروضات سنکر مجھے سند بخشی ہے۔ فالحمدﷲ علیٰ احسانہٖ!
حضرات! اس سے قبل ملتان میں اجمالی طور پر مجھے موقع ملا تھا۔ دل کھول کر نہ تب بیان کرسکا۔ نہ آج بیان کرسکتا ہوں آپ بزرگوں کی دعاؤں کے طفیل اس نصف شب میں اب ناتوانی کی حالت میں آپ کے سامنے ہوں۔ دعا فرماتے رہئے کہ اﷲ تعالیٰ کچھ بیان کرنے کی توفیق عطا کرے۔ اسلام ان چیزوں کا احاطہ اور مجموعہ ہے۔ اعتقادات، عبادات اور معاملات اسلام میں سب سے پہلا درجہ اعتقادات کو ہے۔ اس لئے تو اﷲ تبارک وتعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:’’لیس البر ان تولوا وجوہکم قبل المشرق والمغرب ولکن البر من اٰمن باﷲ والیوم الاٰخر والملٰئکۃ والکتب والنّبیین‘‘ {یہ کوئی بڑی نیکی نہیں ہے کہ تم اپنے چہروں کو پھرائو پورب کی طرف یا پچھم کی طرف بلکہ سب سے بڑی نیکی یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ آخرت کے دن اورفرشتوں اورکتاب اور تمام نبیوں کے ساتھ ایمان لائے۔} اس آیت کریمہ میں سب سے زیادہ عقائد اور یقین کو درست کیا ہے۔