سمجھے اور صفائی قلب کے ذریعہ نبوت تک پہنچنے کو ممکن جانے۔
(معتقد المنتقد شریف ص۹۹) ’’النبوۃ لیست کسبیۃ خلافا للفلاسفہ قال التورفشی اعتقاد حصول النبوۃ بالکسب کفر‘‘نبوت کسبی نہیں بخلاف مذہب فلاسفہ علامہ تورپشتی فرماتے ہیں کہ حصول نبوت بذریعہ کسب کا اعتقاد کفر ہے۔‘‘
(رسالہ ابطال اغلاط قاسمیہ ص۱۳) ’’قال ابن حبان من ذہب الی ان النبوۃ مکتسبۃ لا تنقطع والی ان الولی افضل من النبی فہو زندیق یجب ققتلہ لتکذیب القرآن وخاتم النبیین‘‘ علامہ ابن حبان فرماتے ہیں جو شخص یہ مذہب رکھتا ہے کہ نبوت کسبی ہے اور ولی افضل ہے نبی سے۔ وہ زندیق واجب القتل ہے۔‘‘
عقیدہ کفریہ نمبر۵ تناسخ
یہ امر اظہر من الشمس ہے کہ مسئلہ تناسخ اسلام میں باطل ہے۔ اسلام کے کسی فرقہ میںتناسخ کا کوئی قائل نہیں یہاں تک کہ فلاسفہ نے بھی ابطال تناسخ پر کافی دلائل پیش کئے ہیں۔ بلکہ اس وقت جو مذہب ہماری تنقیدات کا نشانہ ہے اس نے بھی تناسخ کے باطل ہونے کا اقرار کیا ہے۔
کتابیں بھی تصنیف کی ہیں مگر یہ سب کچھ آریوں کے مقابل اور اپنے لئے صرف اپنی ذات کے لئے مرزا قادیانی تناسخ کے قائل ہیں۔ تاکہ دعویٰ مسیحیت ونبوت کو چار چاند لگ جائیں۔ حقیقت یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے عیسیٰ مسیح اور نبی بن کر تناسخ کے مسئلے کو اسلام میں جگہ دینے کی کوشش کی اور اس مسئلہ تناسخ کے کریکٹ میں عجیب عجیب ہاتھ دکھائے۔ بہت رن کئے۔ لیکن پھر بھی مسیحیت ونبوت کا کپ ہاتھ نہ آیا۔ دعویٰ کرشنیت نے سارے بال آئوٹ کردئیے۔
تناسخ کیا چیز ہے؟
تناسخ کی چند قسمیں ہیں۔ تفصیل منظور ہو تو ہدیہ سعید یہ ملاحظہ فرمائیے۔ یہاں ہمارے زیر بحث تناسخ کی صرف ایک قسم ہے یعنی میت کی روح اس کے جسم کو چھوڑ کر دوسرے کے جسم میں چلی جائے۔ مرزا قادیانی نے اپنے تناسخ کو کس طرح حلوے کا نوالہ تصور کیا ہے۔ عبارتیں ملاحظہ ہوں۔
(آئینہ کمالات ص۲۵۴، خزائن ج۵ ص۲۵۴) ’’میرے پر کشفاً ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ زہر ناک ہوا جو عیسائی قوم سے دنیا میں پھیل گئی۔ حضرت عیسیٰ کو اس کی خبر دی گئی۔ تب ان کی روح روحانی نزول کے لئے حرکت میں آئی اور اس نے جوش میں آکر اور اپنی امت کو ہلاکت کا مفسدہ پرد از