قادیان کی برکتیں
(منصب خلافت ص۲۳خلیفہ قادیان) ’’پھر ایک اور بڑا ذریعہ تزکیہ نفوس کا ہے جو مسیح موعود نے کہا ہے اور میرا یقین ہے کہ وہ بالکل درست ہے۔ ہر ہر حرف اس کا سچا ہے اور وہ یہ ہے کہ ہر شخص جو قادیان نہیں آتا کم از کم ہجرت کی خواہش نہیں رکھتا۔ اس کی نسبت شبہ ہے کہ اس کا ایمان درست ہو قادیان کی نسبت اﷲ تعالیٰ نے انہ اوی القریۃ فرمایا۔یہ بالکل درست ہے کہ یہاں مکہ مدینہ والی برکات نازل ہوتی ہیں۔‘‘ حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) بھی فرماتے تھے۔
زمین قادیان اب محترم ہے
ہجوم خلق سے ارض حرم ہے
جو کچھ تزکیہ نفوس ہوتا ہے اور جو برکات نازل ہوتے ہیں ان کو مجھ سے زیادہ مقامی حضرات بہتر جانتے ہیں۔ نہ ہمیں تزکیہ نفوس کی وہاں کے تصوف کی ضرورت ہے اور نہ وہاں کی برکات سے ہمیں حصہ لینا ہے۔ اس لئے اس کی فہرست بھی ہم کو مرتب کرنے کی ضرورت نہیں۔ مگر اس قدر ضرور کہتا ہوں کہ قادیان کی برکتوں میں سے ایک تو یہ ہے کہ اس کے رہنے والے نبی نے افیون بھی کھائی اور شراب بھی استعمال کی اور مسجد اقصیٰ اور منارہ المسیح کے متصل ہی ایک بت خانہ اور پیپل کا درخت ہے جو پوجا جاتا ہے۔ حرم محترم کی ہونے کی یہی علامت ہے کہ کعبہ کے نزدیک سے بت خانہ بھی نہ ہٹایا گیا اور مرزا قادیانی دنیا سے چل بسے۔ بت خانہ اب تک موجود ہے جس کو خود فقیر نے قادیان جا کر دیکھا۔ افسوس صد افسوس! العبرۃ العبرۃ۔
باپ پر بیٹے کا حملہ
مرزا قادیانی کو الہام ہوا ’’کرمہائے تو مارا کرد گستاخ‘‘
(براہین احمدیہ ص۵۵۵، خزائن ج۱ ص۶۶۲)
ان کے لڑکے خلیفہ ثانی قادیانی لکھتے ہیں کہ: ’’نادان ہے وہ شخص جس نے کہا کر مہائے تو مار کرد گستاخ کیونکہ خدا کے کرم انسان کو گستاخ نہیں بنایا کرتے اور سرکش نہیں کردیا کرتے۔ ‘‘ (الفضل ص۱۲، ۲۳؍ جنوری ۱۹۱۷ئ)
یہ بالکل بد یہی امر ہے کہ خدا کے نبی ورسول کا دماغ اعلیٰ ہوتا ہے۔ حافظہ نہایت صحیح ہوتا ہے۔ دماغی امراض جنون، مالیخولیا، مراق، مرگی اور ہسٹیریا سے انبیاء کرام پاک ہوتے ہیں۔
ان کی قوت مدرکہ اس شان کی ہونا چاہئے۔ یکاد زیتہا یضیٔ ولولم تمسسہ نار فطرتاًانبیاء کرام ایسے امراض سے معصوم ہوتے ہیں ایک سیکنڈ کے لئے بھی ان امراض کا