مبارک کا تحفہ ہے۔ اگر آپ صرف ان پانچ باتوں پر عمل کرلیں گے جو میں نے ابھی عرض کیں تو میں گنہگار اور کیا کہوں اگر تم کسی مصیبت میں پھنسو تو (میرے منہ وچ ساہ (راکھ) پادیں) یا اگر مرجائوں تو قبر پر آکر درے مارنا جو شرعی لحاظ سے معتبر ہو۔ اس بات کی پڑتال کرو اور بدگمانی اتنی نہ کرو۔ کیا کہوں بدگمانی اس لعنتی زبان میں کہتے ہیں۔ پروپیگنڈا۔ یعنی بدگمانی پھیلائو۔ کوڑ مارو (جھوٹ بولو) آکھیا۔ زورنال کوڑ مارو اتنا کوڑ مارو اتنا کوڑ مارو کہ او سچ دسن لگے۔ اے کاش وہ کہتا کہ اتنا سچ بولو اتنا سچ بولو کہ دنیا میں جھوٹ کا وجود ہی نہ رہے۔ میں پھر تیسری بار کہتا ہوں۔ ’’یا ایہا الذین آمنوا اجتنبو ا کثیراً من الظن ان بعض الظن اثم ولا تجسسوا‘‘ یہ پانچ باتیں اپنی گرہ میں باندھ لو جیب میں ڈال لو (آہ سرد کھینچ کر۔)
طوفان نوح لانے سے کیا ہوگا فائدہ
دو حرف بھی بہت ہیں اگر کچھ اثر کریں
اس سے زیادہ کچھ عرض نہیں کرسکتا۔ اب معافی چاہتا ہوں میں اتنا کہہ کر بھی ختم ہوگیا جو مولانا غلام غوث نے کہا اور ماسٹر جی نے کہا کہ آج رات جا کر اس پر غور کرنا وہ غور کرنے کی باتیں ہیں مگر بھول جائو گے۔ اﷲ جانے میں آپ سے اتنا مایوس کیوں ہوچکا ہوں جو ماسٹر جی نے کہا جو مولانا غلام غوث نے کہا اس پر سوچو میں تو ٹوٹی پھوٹی ہڈیوں کا ڈھانچہ ہوں یونہی خالی ہاتھ نہ جائو اور میرے لئے دعا کرو۔ اے اﷲ تیس سال… اب تک بہت بلوایا اب توفیق دے چپ رہنے کی اب تک بولنے کی توفیق تونے عطا کی۔
تقریر بخاری نمبر۳
ہفت روزہ حکومت کراچی ۲۱؍ستمبر ۵۲ ۱۹ء عقیدہ ختم نبوت کا علم بردار۔پاکستان کے بوڑھے مجاہد امیر شریعت مولانا سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کا فلک شگاف نعرہ۔میں دعویٰ کے ساتھ اعلان کرتا ہوں ملک میں بد امنی اور انتشار پھیلانے کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو وزارت کی گدیوں پر فائز ہیں۔ فدایان ختم نبوت ناموس محمدﷺ اور تحفظ پاکستان کے لئے لیاقت علی خان کی طرح اپنے خون کا آخری قطرہ بہانے کو تیار ہیں۔ہم جو کہتے ہیں، کرتے ہیں۔ یاد رکھو ایک ایک احراری کٹ جائے گا اس کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے ناموس محمدﷺ پر کسی بدبخت کو انگلی اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا جو حکومت ختم نبوت کے سلسلہ میں مسلمانوں کے مطالبات تسلیم نہ کرے گی ہم اس کی مخالفت سے باز نہیں آئیں گے۔