فرشتوں کے بارے میں اخلاف
اسلامی عقائد
مرزائی عقائد
اسلامی عقیدہ یہ ہے کہ وہ نوری مخلوق ہیں جو گناہوں سے معصوم ہے۔ اﷲتعالیٰ کی طرف سے مختلف فرائض انہیں تفویض شدہ ہیں۔
حضرات انبیاء علیہم السلام کے پاس وحی لانے کا فریضہ بارگاہ ایزدی کے سب سے مقرب فرشتے جبرائیل علیہ السلام کے سپرد تھا۔ وہی قرآن پاک لاتے رہے۔ ’’من کان عدو الجبریل فانہ نزلہ علی قبلک (بقرہ:۹۲)‘‘
مثل مشہور ہے: ’’جیسے روح ویسے فرشتے۔‘‘
مرزاقادیانی نے اپنے پاس آنے والے فرشتوں کے جو نام بتائے ہیں وہ ہدیہ قارئین ہیں۔
۱…’’ٹیچی ٹیچی۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۳۲، خزائن ج۲۲ ص۳۴۶)
۲… ’’مٹھن لال۔‘‘ (تذکرہ ص۵۶۰)
۳… مرزاقادیانی کا بیان ہے کہ: ’’میں نے ایک فرشتہ بیس برس کے خوبصورت نوجوان کی شکل میں دیکھا۔ جس کی صورت مثل انگریزوں کے تھی اور وہ میز کرسی لگائے ہوئے بیٹھا تھا۔‘‘
(تذکرہ ص۳۱، ایڈیشن اوّل، ملفوظات ج۷ ص۸۹)
بالکل صحیح ارشاد فرمایا۔ جب مرزاقادیانی کی نبوت کا مبداء فیاض انگریز تھا۔ انہوں نے فرشتے کو اگر انگریز کی شکل میں دیکھ لیا تو کون سی تعجب کی بات ہے؟
حضرات اہل بیتؓ کے بارے میں اختلاف
اسلامی عقائد
مرزائی عقائد
خاتون جنت حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرائؓ رسول اکرمﷺ کی سب سے پیاری صاحبزادی ہیں۔ جن کے بارے میں آنحضرتﷺ کا فرمان ہے کہ وہ بہشتی عورتوں کی سردار ہیں۔
مرزاغلام احمد قادیانی اپنا کشف بیان کرتے ہیں: ’’ایک مرتبہ نماز مغرب کے بعد عین بیداری میں ایک تھوڑی سی غیبت حس سے جو خفیف سے نشاء سے مشابہ تھی ایک عجیب عالم