اس کے بعد صلیب(سولی) کا نشان جو انگریزی حرف (T)یا جمع کے نشان+سے ملتا جلتا ہے،عیسائی مذہب کا سب سے بڑا شعار بن گیا۔معاشرتی خرابیوں میںجو اہم ترین خرابی عیسائیوں کا جزو زندگی بن چکی ہے۔ وہ حلال وحرام کی تمیز مٹا دینا،حتیٰ کہ خبیث ترین جانور خنزیر کو پالنا اور خوردونوش کی ضروریات اس سے پوری کرنا ہے۔
اب اسلام یہ کہتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے اتر کر دوبارہ زمین پر تشریف لے آئیں گے۔ ان کی آمد سے اول تو یہود و نصاریٰ کے باطل عقائد کی بنیاد خود بخود ختم ہو جائے گی۔پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کو قتل کر دیںگے او ر جن یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کوطاقت کے ذریعے صلیب دلانا چاہا تھا۔ یوں ان کا سب سے بڑاسرغنہ اورفرمانروا جو اپنی مادی طاقت کے نشہ میں خدائی کا دعوے دار ہوگا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھوں قتل ہوکر واصل جہنم ہوگا۔اس کی رعایا کے بچے کھچے لوگ اسلام کے سایہ میں پناہ لیں گے۔ اسی طرح آپ صلیب کو توڑ دیںگے اورنتیجتاً دین نصاریٰ کی بیخ کنی ہوگی۔خنزیر کو مار کرمعاشرہ کی اصلاح فرمائیں گے۔حلت وحرمت کی تمیز کے علاوہ خنزیر کے پالنے سے غیر مسلم خصوصاً قوم نصاریٰ میں جو بے غیرتی اوراخلاقی خرابیاں موجود ہوںگی،وہ ختم ہو جائیں گی اور یوں ’’یصیر الملل ملۃ واحدۃ‘‘یعنی متعدد مذاہب کی بجائے ایک ہی مذہب(اسلام) رہ جائے گا،کی پیشین گوئی پایہ تکمیل کو پہنچے گی۔
بہرحال آپ کتب حدیث کھول کر دیکھئے۔ان میںآپ کو حضرت مسیح موعود کے یہ فرائض منصبی نظرآئیں گے:’’قتل دجال،کسر صلیب،قتل خنزیر‘‘آئیے،ذرا مرزا قادیانی کے کام کا جائزہ لیں کہ اگر واقعی وہ مسیح موعود تھے تو انہوں نے یہ فرائض کس حد تک سر انجام دیئے اوراگر یہ تین کام اب تک نہیںہوسکے تو معلوم ہوا کہ آنے والے مسیح کوئی اور ہیں۔
دجالی فتنہ اورمرزا قادیانی
دجالی فتنہ کی اہمیت کا اندازہ لگانے کے لئے آنحضرتﷺ کا یہ فرمان پڑھئے:’’ابی امامہ باہلی کہتے ہیں کہ رسول اﷲﷺ نے ہمیں خطبہ دیا اور آپؐ کے خطبہ کا زیادہ حصہ دجال کے متعلق تھا۔ آپؐ نے ہمیں اس سے ڈراتے ہوئے فرمایا، جب سے اﷲ تعالیٰ نے اولاد آدم کو پیدا کیا ہے،زمین پر دجال کے فتنہ سے کوئی بڑا فتنہ نہیں آیا اوراﷲ تعالیٰ نے جو بھی نبی بھیجا،اس نے